سائفر کیس: اسد عمر کی عبوری ضمانت منظور

سائفر کیس: اسد عمر کی عبوری ضمانت منظور
سورس: File

اسلام آباد: آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم اسپیشل عدالت نے سائفر کیس میں سابق وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

آفیشل سیکرٹ ایکٹ خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات محمد ذوالقرنین نے اسد عمرکی درخواست پر سماعت کی جبکہ اسد عمر اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔ 

رہنما پی ٹی آئی اسد عمر نے سائفر کیس میں عبوری ضمانت کے لیے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت سے رجوع کیا۔   آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت اسلام آباد میں درخواست ضمانت از گرفتاری دائرکی تھی۔

 
اسد عمر نے درخواست میں مؤقف اپنایا کہ ان کے خلاف سائفر کیس سیاسی بنیادوں پر بنایاگیا، انہیں ہراساں اور بلیک میل کرنے کے غرض سے سائفرکیس بنایاگیا۔ 
 
درخواست میں استدعا کی گئی کہ سائفرکیس اسد عمر کے خلاف بے بنیاد ہے، مقدمے میں دفعات غلط ہیں، اسد عمر شامل تفتیش ہونےکو تیار ہیں  لہٰذا درخواست ضمانت منظورکی جائے۔

سائفر کیس میں آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض اسد عمر کی 29 اگست تک ضمانت منظورکرلی۔

واضح رہےکہ گزشتہ دنوں ایف آئی اے نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا تھا اور اسی روز پی ٹی آئی کے سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر کی گرفتاری کی خبر بھی سامنے آئی تھی۔

گزشتہ روز عدالت نے سائفر کیس میں پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود کو چار روزہ جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کیا۔

مصنف کے بارے میں