لاہور: محکمہ جیل خانہ جات کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کو جیل قوانین کے مطابق تمام سہولتیں فراہم کی جا چکی ہیں جس میں نیا باتھ روم بھی بنوا دیا گیا ہے جس کی دیواریں 5 فٹ اونچی ہیں ۔
پی ٹی آئی چیئرمین کو نہانے کا صابن، پرفیوم، ایئر فریشنر، شیمپو، پھل، چائے کا تھرماس، شہد، کھجور، ایئر کولر، ایگزاسٹ فین، تولیہ اور ٹشو پیپر کی سہولیات فراہم کردی گئی ہیں۔
اس کے علاوہ عمران خان کو جیل قوانین کے تحت اجازت دی گئی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جن میں اخبار، بستر، تکیہ، گدے، میز اور کرسی شامل ہیں۔
خیال رہے ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شفقت اللہ خان نے 15 اگست کو اٹک جیل کا دورہ کرنے کے بعد اپنی معائنہ رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ عمران خان کو جیل کے جس سیل میں رکھا گیا ہے اس کے سامنے سی سی ٹی وی کیمرہ نصب ہے اور بیت الخلا کی دیوار محض ڈھائی سے تین فٹ اونچی ہے،جس کی وجہ سے قضائے حاجت اور نہانے کے دوران بھی انہیں کوئی رازداری میسر نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق جج نے عمران خان کے سیل کا دورہ کیا اور جائزے کے دوران پرائیویسی اور جیل کے اندر دی گئیں سہولیات کے بارے میں انتہائی تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی شکایات مکمل طور پر درست ہیں اور انہیں اس حالت میں رکھنا پاکستان پریزن رولز 257 اور 771 کی صریح خلاف ورزی ہے۔
پی پی آر کے متعلقہ 257 (بیت الخلا کے استعمال اور غسل کے انتظامات سے متعلق) کے تحت قیدیوں کو غسل کرنے اور لیٹرین کے لیے پرائیویسی یقینی بناتے ہوئے مناسب سہولت فراہم کی جائے گی۔ اسی طرح پاکستان پریزن کے رول 771 بیت الخلا کے حوالے سے ہیں، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ بیت الخلا کا فرش اونچا ہو اور مناسب تزئین و آرائش ہو، ہر بیت الخلا میں باقاعدہ سیٹ اور پرائیویسی کے لیے انتظامات ہوں۔
جج نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو سابق وزیراعظم کی شکایت کا ازالہ کرنے کی ہدایت کی۔