پشاور: پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈ ی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران نیازی بتائے سلمان رشدی پر حملے کو کس کے اشارے پر بلاجواز قرار دیا؟ جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نیازی فتنے پر آنکھیں بند کر کے نہیں بیٹھ سکتی۔
تفصیلات کے مطابق مرکزی مجلس عمومی کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ نے کہا کہ سلمان رشدی کے ساتھ جو ہوا وہ امت مسلمہ کا رد عمل ہے اور اس کے خلاف سب سے پہلے ہم نے 1988 میں آواز بلند کی، نیازی بتائے سلمان رشدی پر حملے کو کس کے اشارے پر بلاجواز قرار دیا؟
ان کا کہنا تھا کہ (جے یو آئی) نیازی فتنے پر آنکھیں بند کرکے نہیں بیٹھ سکتی، علما کی جماعت قرآن کریم کے دئیے گئے احکامات کو نظر انداز نہیں کر سکتی، پاکستان کی مجموعی سیاست میں تمام مسالک کے علما متفق ہیں، ہماری جمہوریت کا تعین ہمارا آئین کرتا ہے، مملکت کی حکمرانی عوام کی تائید سے ہو مگر طریقہ حکمرانی قرآن وسنت کی روشنی میں ہو۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں مذہب کی جڑیں ختم کرنے کیلئے نیازی کو حکومت دی گئی لیکن ہمارے اکابر نے فتنوں کا مقابلہ گھروں میں بیٹھ کر نہیں، بلکہ میدان عمل میں کیا، جو شخص کہے کہ اگر نیازی نمرود کو بھی کھڑا کرے تو میں اس کو بھی ووٹ دوں گا ، اس قسم کی باتیں فتنے کی علامت ہیں۔
پی ڈی ایم کے سربراہ کا کہنا تھا کہ افسر شاہی شرعی امور کو سنجیدگی سے لے کیونکہ یہ ایک اسلامی ملک ہے ، قانون سازی کے حوالے سے حکومت کا بنیادی ہدف انتخابی اصلاحات اور قومی احتساب بیورو (نیب) قوانین میں اصلاحات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب مشرف کا تحفہ ہے اور اس کی نظر میں ہر پاکستانی مجرم ہے، نیب اپنے وجود سے اب تک کرپشن کے خلاف کام کر رہا ہے مگر اس کا کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا۔