لاہور: پارکس اینڈ ہارٹی کلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) نے پنجاب کے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پاپندی لگا دی۔
گریٹر اقبال پارک کے واقعے کے بعد پی ایچ اے نے پنجاب بھر کے پارکوں میں ٹک ٹاکرز کے داخلے پر پاپندی لگا دی اور دو سے زائد مردوں کے داخلے پر بھی پاپندی لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔
اس سے قبل پی ایچ اے کے وائس چیئرمین حافظ ذیشان نے کہا ہے کہ پارکس میں ٹک ٹاکرز اور سوشل میڈیا چینلز پر کام کرنے والوں کو ویڈیو بنانے نہیں دی جائے گی۔
انہوں نے بتایا کہ پبلک پارک میں ویڈیو بنانے والوں سے پیسے لیے جانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔ پیسے وصول کرنے کے بعد پی ائچ اے مطلوبہ وقت کیلئے سکیورٹی بھی فراہم کرے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی میٹنگ میں فیصلے کیے جائیں گے۔
واضح رہے کہ 14 اگست کو لاہور میں مینارِ پاکستان کے گریٹر اقبال پارک میں خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو دست درازی، ہراسگی اور بدتمیزی کا نشانہ بنانے کا واقعہ پیش آیا تھا۔
یومِ آزادی کے موقع پر خاتون ٹک ٹاکر عائشہ اکرم سے ہوئی دست درازی کا خوفناک واقعہ 3 روز بعد سوشل میڈیا کے ذریعے سامنے آیا۔
سیکڑوں نوجوانوں نے ٹک ٹاکر عائشہ اکرم اور اس کے ساتھیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور کپڑے پھاڑ دیے جبکہ پولیس واقعے سے بے خبر رہی۔ فوٹیجز سوشل میڈیا پر وائرل ہونے پر پولیس نے 400 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا۔