اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان میں دیرپا قیام امن کیلئے اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کا حامی ہے۔ کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی افغانستان میں دیرپا امن کیلئے ناگزیر ہے۔
وزیر خارجہ نے یہ بات یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ جوزف بوریل کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ بات چیت میں افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال اور علاقائی امن و امان کے حوالے سے تبادلہ خیال ہوا۔
وزیر خارجہ نے یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ کو بتایا کہ ان کی جرمنی، ہالینڈ، بیلجیئم اور ڈنمارک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ افغانستان کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا اور انہیں خوشی ہے کہ افغانستان کے حوالے سے ہمارے نکتہ نظر میں ہم آہنگی پائی گئی۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں ہم چاہتے ہیں کہ افغان شہریوں کی جان و مال اور ان کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے جبکہ موجودہ قیادت کی جانب سے منظر عام پر آنے والے حالیہ بیانات حوصلہ افزا ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کابل میں جاری مذاکرات کی کامیابی، افغانستان میں دیرپا امن کیلئے ناگزیر ہے۔ افغانستان میں قیام امن نا صرف پاکستان بلکہ پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ 90ء کی دہائی کی صورتحال سے بچنے کیلئے افغانستان کو تنہا نہ چھوڑا جائے۔ اس نازک موڑ پر افغانستان کی تعمیر نو اور افغانیوں کی معاشی معاونت کیلئے عالمی برادری کو آگے بڑھ کر کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان، افغانستان سے مختلف ممالک کے سفارتی عملے، بین الاقوامی اداروں کے ورکرز اور میڈیا نمائندگان کے انخلاء میں بھرپور معاونت فراہم کر رہا ہے،اس سلسلے میں یورپی یونین کو بھی ہر ممکن مدد فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ جلد خطے کے اہم ممالک کے دورے پر روانہ ہورہے ہیں تاکہ افغانستان کی موجودہ صورتحال،درپیش چیلنجز اور آئندہ کے لائحہ عمل کے حوالے سے اتفاق رائے کے ساتھ آگے بڑھا جا سکے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان، یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے اور یورپی یونین کے ساتھ کثیرالجہتی تعلقات کو مزید فروغ دینے کیلئے پر عزم ہے۔