کابل: افغان پناہ گزینوں کو روکنے کے لیے یونان نے ترک سرحد پر 40 کلومیٹر دیوار بنادی ، نگرانی کیلئے ہائی ٹیک سرویلنس سسٹم بھی نصب کردیا گیا ۔
یونانی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ افغان پناہ گزینوں کو اپنے ملک یا اس سے آگے یورپی ممالک میں جانے کی اجازت نہیں دیں گے ۔ یونان کے وزیر برائے امور مہاجرین نے واضح کیا کہ وہ اپنے ملک کو یورپی یونین کا گیٹ وے نہیں بنانا چاہتے ۔
افغانستان کی صورتحال پر مشاورت کیلئے یورپی یونین کے وزرائے داخلہ نے بدھ کو ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کر رکھا ہے ۔
دوسری جانب ، افغانستان میں طالبان کے قبضے کے بعد بڑی تعداد میں افغان مہاجرین کی پاکستان آمد متوقع ہے جس کیلئے حکومت نے تمام انتظامات مکمل کر لئے ہیں ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق افغانستان میں موجودہ صورتحال کے باعث 5 لاکھ سے 7 لاکھ افغان مہاجرین ممکنہ طور پر پاکستان آسکتے ہیں جس کیلئے تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں اور مختلف جگہوں پر کیمپس بھی قائم کر دئیے گئے ہیں تاہم حکام کا کہنا ہے کہ افغانستان سے مہاجرین کو قبول نہیں کریں گے ۔
ذرائع کے مطابق افغان کمشنریٹ نے 3 کراسنگ پوائنٹس کے قریب مہاجر کیمپس کیلئے مقامات کی نشاندہی کر لی ہے اور اس مقصد کیلئے شمالی وزیرستان اور چترال کے سرحدی علاقے منتخب کئے گئے ہیں ۔