کابل: طالبان نے افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی اور نائب صدر امر اللہ صلح سمیت تمام کیلئے عام معافی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی سے کوئی بدلہ نہیں لیا جائے گا۔
اس بات کا اعلان طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی نے ایک نجی ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے امریکا کیخلاف مجبوری کی حالت میں ہتھیار اٹھائے تھے۔ امریکا نے ہی ہمارے ساتھ دشمنی میں پہل کی تھی، ہم نے صرف اپنا دفاع کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ طالبان اب کسی سے بھی انتقام نہیں لیں گے۔ پشتون، ہزارہ، بلوچ اور تاجک سب بھائی ہیں۔ اب افغانستان کا نظام تبدیل ہو چکا ہے۔ اگر سابق حکومتی عہدیدار ملک میں واپس آنا چاہتے ہیں تو ان کیلئے دروازے کھلے ہیں، انھیں کسی قسم کے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے۔
طالبان رہنما خلیل الرحمان حقانی نے دوران انٹرویو کہا کہ ہم افغانستان کا ایسا منظم نظام بنائیں گے جس میں تعلیم یافتہ لوگ، ساری تنظیمیں اور تمام اقوام شامل ہونگی۔ ایسے لوگوں کو حکومت کا حصہ بنایا جائے گا جو قوم کو متحد کرنے کا بیٹرہ اٹھائیں گے۔
انہوں نے خوفزدہ ہو کر ملک چھوڑنے والوں کو واضح پیغام دیتے ہوئے کہا کہ وہ دشمن کے بہکاوے میں نہ آئیں، انھیں امارات اسلامی سزائیں نہیں دے گی، ہم کسی کیساتھ ناانصافی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، ہم تمام لوگوں کو برابری کے حقوق دینے پر یقین رکھتے ہیں، کسی کیساتھ زیادتی نہیں کی جائے گی۔