لاہور: پولیس نے یوم آزادی کے روز مینار پاکستان کے قریب چنگ چی رکشے میں اپنے اہلخانہ کیساتھ سوار خاتون کیساتھ انتہائی اخلاق سے گری حرکت کرنے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کرکے حوالات میں بند کر دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس نے اس واقعے میں متاثرہ خاتون کا پتا چلانے کی کوشش کی لیکن اس میں انھیں ابھی تک کوئی کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔
تاہم پولیس نے وقت ضائع کئے بغیر تھانہ لاری اڈا کے ایس ایچ او کی مدعیت میں مقدمہ درج کرکے دونوں ملزموں کو گرفتار کر لیا ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ گرفتار افراد ہی خاتون کیساتھ گھناؤنی حرکت کرنے میں ملوث ہیں، تاہم ان سے مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔
تھانہ لاری اڈا کے ایس ایچ او کی مدعیت میں درج کیس میں ملزمان کیخلاف دست درازی اور ہراسگی پر مشتمل دفعات 509 اور 354 شامل کی گئی ہیں۔
ترجمان پنجاب حکومت اور صوبائی وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یوم آزادی کے روز مینار پاکستان کے قریب پیش آنے والے واقعے کی وائرل ویڈیو میں ملوث ملزموں کی شکل نظر نہیں آ رہی لیکن پولیس نے شہر بھر میں لگی سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے انھیں تلاش کرکے سلاخوں کے پیچھے پہنچا دیا ہے۔
فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ ایسے گھناؤنے واقعات کے مرتکب افراد کو جب نشان عبرت بنایا جائے گا تو دیگر ایسی شیطانی حرکتیں کرنے سے پہلے سو بار سوچیں گے۔ آئندہ جو بھی شخص بچیوں یا بچوں سے زیادتی کرے گا اسے ہم نہیں چھوڑیں گے۔
دوسری جانب ٹک ٹاکر عائشہ اکرم کو ہراسگی کا نشانہ بنانے والے کم از کم چھیاسٹھ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ دیگر کی گرفتاریوں کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔