ماسکو: دنیا کے سرد ترین علاقے سربیا سے 28 ہزار سال قبل ہلاک ہونے والے شیر کے بچے کی لاش دریافت ہوئی ہے۔ ہزاروں سال گزرنے کے باوجود یہ اب تک محفوظ حالت میں ہے۔
سائنسدان اسے موجودہ صدی کی ایک بڑی دریافت قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اس تاریخی دریافت کو ''سپارٹا'' کا نام دیا گیا ہے۔ اسے 2018ء میں سربیا کے علاقے یاکوتیا سے دریافت کیا گیا تھا۔ تقریباً تین سال تک شیر کے بچے کی لاش پر تحقیق کے بعد اس کی تفصیلات سامنے لائی گئی ہیں۔
ایک سائنسی جریدے میں چھپنے والی رپورٹ کے مطابق اس سے سال قبل ایک نر شیر کے بچے کی لاش بھی ملی تھی جسے ''بورس'' کا نام دیا گیا ہے۔
اس تحقیق سے جڑے سائنسدان ویلری پلوتنکوف نے کہا ہے کہ ''سپارٹا'' کو قدرت نے انتہائی محفوظ حالت میں رکھا ہے۔ لگ بھگ 28 ہزار سال گزر جانے کے باوجود اس شیر کی کھال اور جسم کے اندرونی اعضا مکمل درست حالت میں موجود ہیں۔
ویلری پلوتنکوف نے انکشاف کیا کہ جدید ٹیکنالوجی کیساتھ دیکھا گیا ہے کہ سپارٹا کے جسم میں دودھ کے وہ اجزا تک موجود ہیں جو اس نے آخری مرتبہ اپنی ماں سے پیے تھے۔