اسلام آباد:سپریم کورٹ نے 3لاکھ 96ہزارسعودی ریال کی منی لانڈرنگ کے ملزم کی درخواست ضمانت مسترد کر تے ہوئے ٹرائل کورٹ کو تین ماہ مقدمہ کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے ، جسٹس دوست محمد خان کی سربراہی میں عدالت عظمی کے تین رکنی بینچ نے ٹرائل کورٹ کو ہدایت کی ہے کہ تین ماہ میں ٹرائل مکمل نہ ہو تو ملزم کو ضمانت پررہاکردیا جائے۔
ملزم محمد زادہ باچا خان ایئرپورٹ پر تین لاکھ سعودی ریال دوبئی سمگل کرتے گرفتار ہوا۔دوران سماعت جسٹس دوست محمد خان کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ یہ کیس بھی ویسا ہی ہے جیساایک مشہور خاتون(ایان علی )کاکیس تھا لیکن ایان علی کے پاس ڈالر تھے اور ڈالرز پر ہم لوگ مر مٹتے ہیں جبکہ عدالت کے سامنے کیس میں ملزم محمد زادہ کے پاس سعودی ریال تھے اور سعودی ریال پر ہم مر مٹنے کو تیار نہیں۔جسٹس دوست محمد خان کا کہنا تھا ایان علی کے مقدمہ میں مزید بھی معاملات تھے۔اس دوران اسسٹنٹ اٹارنی جنرل سیدنایاب گردیزی نے درخواست ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ اس مقدمہ کاچالان پیش کردیا گیا ہے اور پشاور ہائیکورٹ نے کسٹم کورٹ کو تین ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مرد کی نسبت خاتون کو اس طرح کے مقدمات میں رعائیت مل سکتی ہے، جس پر جسٹس دوست محمد خان نے کہاکہ ایان علی کو خاتون ہونے کی رعایت نہیں ملی اس کو آپ نے ادھرادھر کے بہت چکر لگوائے۔ ملزم کے وکیل کا کہنا تھا کہان کے موکل سے رقم برآمد ہوئی لیکن وہ ابھی ائیرپورٹ پر پہنچا ہی تھا تاہم وہ رقم لے کر باہرنہیں جاناچاہتا تھا، جسٹس دوست محمد خان نے مزاحاکہا کہ آپکے موکل اور ایان علی کے فوٹو میں زمین آسمان کا فرق ہے ،وہ حوا کی بیٹی تھی، یہ آدم کا بیٹاہے۔ فاضل جج کے ان ریمارکس پر کمرہ عدالت میں قہقہ گونج اٹھا.