کراچی:سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو حکم دیا ہے کہ وہ ارکان سندھ اسمبلی اور بیوروکریٹس کے خلاف سندھ میں کارروائی جاری رکھے ،نیب آرڈیننس کی سندھ میں منسوخی کیخلاف عدالت کا عبوری حکم برقرار رہے گا،منگل کو سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس احمد علی ایم شیخ کی سربراہی میں تین رکنی فل بینچ نے سندھ میں نیب آرڈیننس کے خاتمہ کے خلاف دائر ایم کیو ایم پاکستان،مسلم لیگ فنگشنل،پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی، عدالت نے اپنا حکم جاری کرتے ہوئے اپنا سابقہ حکم برقرار رکھا عدالت نے اراکین سندھ اسمبلی اور بیوروکریٹس کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔عدالت نے قرار دیا کہ چیف سیکرٹری سندھ عدالتی حکم پر عملدرآمد یقینی بنائیں۔
اس موقع پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ ضمیر گھمرو ایڈووکیٹ نے عدالت میں نظر ثانی درخواست بھی جمع کروائی ۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت سندھ اسمبلی اور اراکین اسمبلی کی کارروائی کے کمنٹس مانگنے کا حق نہیں رکھتی۔نیب نے عدالت میں اپنا جواب جمع کراتے ہوئے موقف پیش کیا کہ نیب قوانین کی منسوخی آئین اور قانون کے خلاف ہے اسی لئے گورنر سندھ محمد زبیر نے بھی نئے قوانین کے بل میں خامیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے بل واپس بھیج دیا تھا جب کہ سپریم کورٹ بھی نیب آرڈیننس کو غیر قانونی قرار دے چکی ہے۔جواب میں کہا گیا ہے کہ نیب کو ملک بھر میں کرپشن کے خلاف خصوصی قانونے کے تحت اختیارات حاصل ہیں اور نیب کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کا حق رکھتا ہے۔
نیب نے عدالت سے استدعا کی کہ اس وقت نیب کی تحقیقات کا سامنا کرنے والے 600 سے زائد بیورو کریٹ اور ارکان اسمبلی شامل ہیں جن کی تفصیلات اور فہرست بھی جواب میں منسلک ہے لہذا سندھ اسمبلی میں منظور کئے گئے قانون کو منسوخ کیا جائے۔عدالت نے نیب کو صوبے میں کارروائیاں جاری رکھنے کی ہدایت دیتے ہوئے چیف سیکرٹری سندھ کو حکم دیا کہ نیب کے ساتھ تعاون کیا جائے۔ عدالت نے سندھ حکومت کی نظرثانی درخواست پر وفاقی حکومت اور نیب حکام کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کردی۔دوسری جانب سندھ حکومت نے نیب آرڈیننس کے خاتمے سے متعلق عدالتی حکم پر نظرثانی کی درخواست جمع کرادی ہے۔
ایڈووکیٹ جنرل سندھ بیرسٹر ضمیر گھومرو کی جانب سے سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ آئین کا آرٹیکل 69 اور 127 پارلیمانی کارروائی کو تحفظ فراہم کرتا ہے اس لئے عدالت سندھ اسمبلی کی کارروائی کی تفصیلات طلب نہیں کرسکتی۔عدالت نے نظرثانی درخواست پر وفاقی حکومت اور نیب حکام کو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کردی۔