اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم ارض کے موقع پر کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، پلاسٹک کا بے دریغ استعمال انسانی صحت کے لئے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے، پاکستان قدرتی وسائل کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی کے عوامل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ پائیدار صاف اور سرسبز مستقبل کے لئے اپنی کوششیں اور اقدامات جاری رکھے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج پاکستان سمیت پوری دنیا میں یوم ارض منایا جارہا ہے، اس دن کو منانے کا بنیادی مقصد ہم سب کو کرہ ارض کی حفاظت کی ذمہ داری کی یاد دہانی کروانا اور آئندہ نسلوں کیلئے اس سیارے کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2024 کا یومِ ارض Planet vs Plastics کے عنوان سے منایا جارہا ہے جس کا مقصد 2040 تک پلاسٹک کے استعمال میں 60 فیصد تک کمی لانا ہے، آیئے آج کے دن ہم پلاسٹک کے ذمہ دارانہ استعمال کا عزم کریں، پلاسٹک کا بے دریغ استعمال نہ صرف ہماری ندیوں، دریاؤں اور سمندروں کو آلودہ کر رہا ہے بلکہ یہ ہماری خوارک میں شامل ہوکر براہ راست انسانی صحت کیلئے بڑا خطرہ بنتا جا رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگرچہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے ذیادہ اثر انداز ہونے والے ممالک میں سر فہرست ہے، تاہم موسمیاتی تبدیلی کے ہماری ملکی ترقی اور خوشحالی پر مضر اثرات اور عام آدمی کی معاشی سلامتی کیلئے خطرات کے حوالے سے آگاہی کا فقدان ہے، ہر گزرتے برس موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات میں اضافہ ہو رہا ہے، بدلتے موسم، بڑھتا ہوا درجہ حرارت، بے وقت مون سون، تیزی سے پگھلتے گلیشیئرز اور ان سب کے نتیجے میں قدرتی آفات کے ساتھ ساتھ سطح سمندر کی بلندی، سمندری درجہ حرارت میں اضافہ اور قدرتی ماحولیاتی نظام کا خاتمہ موسمیاتی تبدیلی کی واضح نشانیاں ہیں، ان سب عناصر کے نتیجے میں پاکستان کو شدید خطرات بالخصوص اقتصادی خطرات لاحق ہیں، اسی کو ملحوظِ خاطر رکھتے ہوئے ہم ان خطرات پر قابو پانے کیلئے فیصلہ کن اور پائیدار اقدامات اٹھا رہے ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان پلاسٹک کے ذمہ دارانہ استعمال کے حوالے سے مؤثر اقدامات کر رہی ہے، حکومت نے متعلقہ وزارتوں، صوبائی ماحولیاتی اداروں، اسلام آباد انتظامیہ، صنعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے تفصیلی مشاورت اور تعاون سے انسداد سنگل یوز پلاسٹک ریگولیشنز 2023 بنائے اور تمام وفاقی وزارتوں میں پولی ایتھائیلین ٹیریفتھیلیٹ (PET) بوتلوں کے استعمال پر مکمل پابندی عائد کی، مذکورہ اقدامات حکومت کے سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرنے، پلاسٹک کے فضلے کو کم کرنے اور پلاسٹک کے دوبارہ استعمال کے عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پلاسٹک سے پاک معاشرے اور پاکستان میں پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے کیلئے اس کے استعمال کی مجموعی سطح پر حوصلہ شکنی ضروری ہے، صوبائی اور مقامی حکومتوں کا سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو روکنے میں کردار بھی انتہائی کلیدی ہے، میں تمام اسٹیک ہولڈرز سے اپیل کروں گا کہ وہ ہمارے ملک اور کرہ ارض کے تحفظ کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔
انہوں نے کہا کہ میری اپنے تمام پاکستانیوں سے بھی اپیل ہے کہ وہ اس اہم مشن میں حکومت کا ساتھ دیں، آئیں ہم سب مل کر سنگل یوز پلاسٹک کے استعمال کو ترک کرنے، ماحول دوست متبادل کے استعمال، ری سائیکلنگ اور ماحولیاتی تحفظ کیلئے معاشرے میں مربوط پالیسیوں کے اطلاق میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی ہونے کے ناطے ہم خوش نصیب ہیں کہ ہمارے پاس جوبصورت پہاڑی سلسلے، گھنے جنگلات، ندیاں اور طویل ساحلی پٹی ہے، ان خوبصورت قدرتی وسائل کی حفاظت کی ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے، پاکستان ان قدرتی وسائل کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی کے عوامل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک پائیدار، صاف اور سرسبز مستقبل کی تعمیر کیلئے اپنی کوششیں اور اقدامات جاری رکھے گا۔