اسلام آباد: وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ کوئٹہ دھماکے کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو نقصان پہنچانا تھا۔ ملک بھر میں سیکیورٹی کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں شیخ رشید نے کہا کہ کوئٹہ دھماکا خود کشہ تھا ۔60 سے 80 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔ خود کش حملہ آور گاڑی میں ہی بیٹھا رہا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں دہشت گردی کو شکست دیں گے۔ حملوں کی پہلے سے اطلاع تھی سمجھ رہے تھے کہ کوئٹہ میں امن ہوگیا ہے ۔ایف سی کی بہت سی چیک پوسٹس پولیس کے حوالے کی ہیں۔ چاہتے تھے تمام ایف سی کو کوئٹہ سے نکال لیں لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔
دھماکے کے وقت چینی سفیر کی سرینا ہوٹل میں موجود گی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ چینی سفیر ہوٹل میں موجود نہیں تھے وہ گزشتہ کئی دن سے کوئٹہ میں ہیں ۔آج بھی ادھر ہی ہیں اور اپنے شیڈول کے مطابق ملاقاتیں کر رہے ہیں۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ وزارت داخلہ کے ماتحت 22 سیکورٹی ادارے ہیں جن کو ہائی الرٹ کا کہہ دیا ہے۔ ہم چوکس ہیں دہشت گردوں کو شکست ہوگی انشاءاللہ رمضان المبارک امن سے گزرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ دھماکے کے 11 زخمیوں میں سے 5 کو گھر بھیج دیا گیا ہے 6 کا ہسپتال میں علاج جاری ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
سینئر صحافی ابصار عالم پر حملے سے متعلق سوال پر وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ میں نے کل بھی کہا تھا کہ تحقیقاتی اداروں کو انکوائری کے لیے 48 گھنٹے دیے ہیں ۔سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کو دیکھا جا رہا ہے ۔یہ معاملہ جلد حل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات کوئٹہ کے سرینا ہوٹل کی پارکنگ میں خود کش حملے میں 5 افراد جاں بحق اور11 زخمی ہوگئے تھے ۔