اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ نیشنل کمانڈ اینڈ آاپریشن سینٹر کوئی کام نہیں کر رہا لوگ مشکل میں ہیں لیکن حکومت کے پاس وبا کی روک تھام کیلئے کوئی پالیسی ہی نہیں، پاکستان واحد ملک ہے جہاں ویکسین پیسوں کے عوض لگائی جارہی ہے۔ اللہ تعالیٰ کی ذات کے علاوہ کسی سے معافی نہیں مانگتا۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر اعظم نے این سی او سی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے کہا این سی او سی ناکام ہو چکی ہے، اسے بند کر دیا جائے۔ وہ دن دور نہیں جب پاکستانیوں کو کسی دوسرے ملک میں سفر کرنے پر پابندی عائد کر دی جائے گی۔کورونا کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔پاکستان بھیک میں ویکسی نیشن لے رہا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کورونا کی تیسری لہر کو روکنے کے لیے کوئی پالیسی نہیں ۔دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے جہاں پیسے لے کر ویکسی نیشن کی جا رہی ہے۔
چینی سکینڈل کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ چینی سیکنڈل میں پنجاب کے وزرا کا کیا قصور ہے ۔ اصل ذمہ دار وزیراعظم اور وفاقی کابینہ ہے۔ ای سی سی کے چیئرمین کو نیب کے اندر بلائیں۔چینی رمضان میں بھی مہنگی ہے۔ عوام شناختی کارڈ ہاتھ میں اٹھا کر چینی خریدنے پر مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ڈیڑھ سال سے جیل میں ہے ابھی تک الزام کوئی نہیں لگ سکا۔وزیراعظم اور کابینہ کو بھی ڈیڑھ سال جیل میں ڈالیں پھر پتہ چلے گا۔ نیب صرف اپوزیشن کیلئے بنا تھا ہمیں کوئی ڈر نہیں ہے ۔
ابصار عالم پر فائرنگ کے بارے میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کسی کو معلوم نہیں ابصار عالم کو گولی مارنے والے کون تھے۔اس کے پیچھے محرکات کیا تھے۔میڈیا کو اب صرف دھمکیاں نہیں بلکہ جان کا خطرہ بھی ہے۔ آج صحافت بھی دھمکیوں، دباؤ اور اب جانی خطرے تلے چل رہی ہے۔ ہم یہ معاملہ پارلیمان میں اٹھائیں گے۔ جو سپیکر ناموس رسالت پر بات نہ کرنے دے اس سے امید نہیں کہ وہ صحافت پر بات کرنے دے۔
انہوں نے سپیکر کو جوتا مارنے کے حوالے سے اپنے بیان پر معافی مانگنے کے حوالے سے سوال پر کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی ہمیں ناموس رسالت پر بات کرنے نہیں دیتا ۔اسپیکر سے معافی نہیں مانگوں گا۔میں صرف اللہ تعالی کی ذات سے معافی مانگتاہوںاس کے علاوہ کسی اور سے معافی نہیں مانگوں گا۔