لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماء جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ میرے ساتھ 40 ارکان قومی و صوبائی اسمبلی ہیں اور جلد ہی ہماری وزیراعظم عمران خان کیساتھ ملاقات بھی ہو گی، اگر اسلام آباد سے ٹھنڈی ہوا چلی تو مطمئن ہو جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر خان ترین نے کہا کہ میں نے اپنے گروپ کیلئے افطاری کا اہتمام کیا تھا جبکہ ایک روز قبل دارالحکومت سے کچھ لوگوں کی طرف سے رابطہ کر کے یقین دہانی کروائی گئی ہے کہ کچھ روز تک آپ کے گروپ کی وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہو گی، اگر اسلام آباد سے ٹھنڈی ہوا چلی تو مطمئن ہوں گے۔
جہانگیر ترین نے کہا عمران خان کیساتھ میں نے 10 سال گزارے ہیں اور پی ٹی آئی کا خاکہ بھی میں نے بنایا، اب بھی ان کیساتھ میرا رشتہ کمزور نہیں ہوا، میں جب عمران خان کیساتھ کھڑا ہوا تو مسلم لیگ (ن) نے میرے کاروبار کی چھان بین کرائی تھی، لیکن اس دفعہ تو سول کیس کو فوجداری میں تبدیل کر دیا گا ہے حالانکہ مسلم لیگ (ن) کے دور میں بھی ایسا نہیں کیا گیا تھا۔
حکومت کی طرف سے بنائی کمیٹی سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی بنائے جانے کی خبر ٹی وی پر سنی ہم سے کسی سے رابطہ نہیں کیا، میرے ساتھ 40 اراکین ہیں اور جب دوستوں کو بلایا جاتا ہے تو گروپ سے مشورہ کر کے جاتے ہیں۔
اپنے خلاف درج ایف آئی آر کے بارے میں جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ بناوٹی ایف آئی آرز ہیں ان میں کوئی چیز ایف آئی اے کی نہیں ہے۔ ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے کیسز ہیں، کوئی مدعی شیئر ہولڈرز میں نہیں سب مجھ سے خوش ہیں، یہ فوجداری مقدمہ نہیں ہے۔