کورونا وائرس کی وجہ سے ٹیکسائل مصنوعات کی بڑی منڈیاں بیٹھ گئیں

 کورونا وائرس کی وجہ سے ٹیکسائل مصنوعات کی بڑی منڈیاں بیٹھ گئیں
کیپشن: وبا نے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔فائل فوٹو

کراچی: کورونا وائرس کی وبا کے باعث پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات کی بڑی منڈیاں یورپ اور امریکا مکمل طور پر بیٹھ چکی ہیں، ٹیکسٹائل مصنوعات کی فروخت رک گئی ہے اور صورتحال ایک سال بعد بھی معمول پر آتی نہیں دکھائی دے رہی، آل پاکستان ٹیکسٹائل ملزایسوسی ایشن کے مطابق کورونا کی وبا نے پاکستانی ٹیکسٹائل انڈسٹری کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔

برآمدی سودے منسوخ ہو رہے ہیں اور جو ادائیگیاں آنی تھیں وہ بھی تاخیر کا شکار ہیں، نئے آرڈز بھی موصول نہیں ہو رہے۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو اپنا وجود برقرار رکھنے کے لیے سرمائے کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ ایسوسی ایشن نے وفاقی وزارت تجارت کے مشیر عبدالرزاق داؤد کے نام ایک ہنگامی مراسلے میں اپیل کی ہے کہ ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بحران سے نکالنے کے لیے زیرو ریٹ کی سہولت (ایس آر او 1125) کو فی الفور بحال کیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس کی چھوٹ ایف بی آر کے ان اندازوں کو بنیاد بنا کر دی گئی تھی جس میں ٹیکسٹائل مصنوعات کی مقامی فروخت 50 فیصد ظاہر کی گئی تھی تاہم اب خود ایف بی آر اپنے اس اندازے کو غلط مان چکا ہے اور ٹیکسٹائل انڈسٹری کی مقامی فروخت مجموعی فروخت کا 20فیصد مان لی گئی ہے ۔