اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی احتساب عدالت نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنماءاور بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کی سابق چیئرمین فرزانہ راجہ کے خلاف ریفرنس واپس بھیج دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید اصغر علی نے فرزانہ راجہ کے خلاف ریفرنس نیب کو واپس بھیجنے کے احکامات جاری کئے جس میں فرزانہ راجہ و دیگر ملزمان پر 540 ملین کی مبینہ کرپشن کا الزام تھا۔
احتساب عدالت کی جانب سے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب ترمیمی ایکٹ2022 کے تحت ریفرنس دائرہ اختیار میں نہیں آتا، لہٰذا قومی احتساب بیورو (نیب) متعلقہ فورم سے رجوع کرے۔
دوسری جانب نیب نے قومی احتساب ترمیمی ایکٹ مجریہ 2022ءپر من و عن عملدرآمد کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت اب 50 کروڑ سے زیادہ کی کرپشن کے کیسز ہی لئے جائیں گے۔
چیئرمین نیب آفتاب سلطان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس کے بعد جاری کئے گئے اعلامیہ میں بتایا گیا کہ نئے قانون کے تحت دھوکہ دہی کیسز میں متاثرین کی تعداد کم از کم 100 ہونے پر کیس لیا جائے گا۔
نیب اعلامیہ کے مطابق نجی افراد کو ریفرنس قانون کے مطابق کارروائی کیلئے واپس بھجوائے جائیں گے اور اپس بھیجے گئے کیسز متعلقہ دائرہ کار رکھنے والی عدالتوں کو بھجوائے جائیں گے۔
احتساب عدالت نے پیپلز پارٹی کی رہنماءفرزانہ راجہ کیخلاف ریفرنس واپس بھیج دیا
07:31 PM, 21 Sep, 2022