اسلام آباد:برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنرنے انگلینڈ کرکٹ بور ڈ کی طرف سے دورہ پاکستان منسوخ کرنے کی اہم وجہ بتاتے ہوئے کہا دورہ سکیورٹی وجوہات پر منسوخ نہیں ہوا ،یہ فیصلہ برطانوی حکومت کا نہیں یہ انگلش بورڈ کا فیصلہ تھا ،برطانوی کرکٹ ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں کی وجہ سے دورہ منسوخ کرنا پڑا ۔
برطانوی ہائی کمشنر نے کہا آج ایک افسوسناک دن ہے ،انگلینڈٹیم کے دورہ پاکستان کیلئے خوب محنت کی گئی لیکن افسوس یہ منسوخ ہو گیا ،انہوں نے کہا پاکستان ایک خوبصورت ملک ہے ،میں خود کو یہاں بالکل محفوظ سمجھ رہا ہوں ۔
پاکستان میں سکیورٹی تھریٹ پر بات کرتے ہوئے کرسچن ٹرنر نے کہا اگر کوئی سکیورٹی تھریٹ ہوتا تو میری ٹریول ایڈوائزری بدل جاتی ،اگر پاکستان غیر محفوظ ہوتا تو کیا میں پورا پاکستان گھوم سکتا تھا ،انہوں نے کہا آپ مجھے گوادر میں بھی دیکھ چکے ہیں اور کراچی میں بھی سیرو تفریح کرتے دیکھا ہے ،اگر سکیورٹی کا مسئلہ ہوتا تو یقینی طور پر ٹریول ایڈوائزری قانونی طور پر بدلنے کا حق رکھتا ہوں لیکن ایسا کچھ نہیں تھا ۔
انہوں نے کہا رمیز راجہ کی مایوسی اور غصے کو سمجھ سکتا ہوں کیونکہ رامیز راجہ اور وسیم خان نے دورہ انگلینڈ کیلئے بہت کوشش کی تھی ،پاکستان اور کرکٹ بورڈ کی کوششیں قابل ستائش ہیں،لیکن میں یقین سے کہہ سکتا ہوں آخر میں جیت کرکٹ کی ہوگی جلد کرکٹ کے اسٹیڈیم شائقین سے بھریں گے۔
برطانوی ہائی کمشنر کرسچن ٹرنر نے کہا میں امید کرتا ہوں 2022 میں انگلینڈ کا دورہ پاکستان ہوگا۔
دورہ انگلینڈ کی منسوخی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کرسچن ٹرنر نے کہا انگلینڈکرکٹ ٹیم کادورہ سیکیورٹی وجوہات پر منسوخ نہیں ہوا،کھلاڑیوں کی وجہ سے ہی انگلش کرکٹ بورڈ نے دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور اس کی وجوہات پاکستان انتظامیہ کو بتائی گئی ہیں ،انہوں نے کہا کرکٹ ہمارے خون میں ہے ہم سب افسردہ ہیں،برطانوی ٹیم نے 16 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنا تھا ،کرسچن ٹرنر نے کہا ای سی بی نے واضح طور پر کہا کھلاڑیوں کی وجہ سے معذرت کی۔