اسلام آباد : قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں گردشی قرضوں کے معاملے پر غور کیا گیا۔ اجلاس نے اس بات پر نوٹس لیا کہ بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافے کے باوجود گردشی قرضے دگنے ہوگئے ہیں۔
چوہدری سالک حسین کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پیش کی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2020-21 کے مالی کے دوران یہ قرضے 2.28 ٹریلین روپے ہوگئے ہیں جو کہ حکومت کی طرف سے سبسڈی نہ دینے کی وجہ سے بڑھے ہیں۔
چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ IPPs نے حکومت کو بلیک میل کیا، اسکے ساتھ معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کیجائے ، آئی پی پیز کے پاس ٹیرف میں ردوبدل کرنے کا کافی وقت تھا اس طرح انہوں نے حکومت کو بلیک میل کیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ ان کے ساتھ کئے جانے والے معاہدوں پر دوبارہ بات چیت کی جائے اور بجلی کے بلوں میں عام صارف کو ریلیف دیا جائے۔