اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنا حکومت کی اولین ترجیح ہے اور کوشش ہے 2030 تک 60 فیصدکلین انرجی پر شفٹ ہو جائیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے اقوام متحدہ کے کلائمٹ چینج سیشن میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ وزیر اعظم نے عالمی سربراہان کو آبی اور فضائی الودگی کے خاتمے کے لیے پاکستان کے اقدامات کو اجاگر کیا۔
اس موقع پر وزیر اعظم نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی اور اس کے اثرات سے نمٹنا حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے 10 بلین ٹری اور کلین گرین پاکستان ، متبادل توانائی، الیکٹریکل وہیکل پالیسی اور ویسٹ مینجمنٹ پر بھی بات کی۔
وزیراعظم نے10 ارب درخت اورکلین انرجی ٹارگٹ پالیسی سےآگاہ کیا۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان نے 2600 میگاواٹ کو ہائیڈرو پروجیکٹس پرشفٹ کر دیا ہے کوشش ہے 2030 تک60 فیصدکلین انرجی پر شفٹ ہو جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک کوماحولیاتی تبدیلی سےمتعلق مدد کرنی چاہیے پیرس معاہدےمیں وعدوں پر مکمل عملدرآمد ہونا چاہیے ماحولیاتی تبدیلی سےنمٹنےکیلئےپاکستان مثبت کردار ادا کرےگا۔
25 ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے غیر رسمی سربراہی اجلاس میں مدعو کیا گیا تھا۔ اجلاس کا مقصد نومبر میں گلاسگو میں ہونے والی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس کی تیاریوں کا جائزہ لینا تھا۔
کلائمٹ چینج پر جی ایٹ ممالک کا سربراہی اجلاس اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے طلب کیا تھا۔
سربراہان مملکت کے اجلاس کی میزبانی حکومت برطانیہ اور اقوام متحدہ نے کی جبکہ اجلاس میں جی ایٹ ممالک کےعلاوہ 15 ممالک کے سربراہان کو بھی شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ایشیا کے 3 ممالک پاکستان، بھارت اور انڈونیشیا کے سربراہان کو مدعو کیا گیا تھا۔