راولپنڈی: پاکستان کی سیاست میں ہلچل کا ماحول، عسکری قیادت نے دبنگ انداز واضح کر دیا کہ پاک فوج کا ملک میں کسی بھی سیاسی عمل سے براہ راست یا بالواسطہ تعلق نہیں ہے۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کی پارلیمانی رہنماؤں سے ملاقات ہوئی۔ عسکری قیادت نے ملک کی سیاسی قیادت کو واضح طور پر بتایا کہ پاک فوج کا سیاسی عمل سے براہ راست یا بالواسطہ کوئی تعلق نہیں ہے اور نہ ہی کبھی بھی الیکشن ریفارمز سمیت دیگر معاملات میں کبھی پاک فوج کے اداروں نے کسی قسم کی مداخلت نہیں کی،
اس ملاقات میں گلگت بلتستان کے انتظامی امور اور قومی سلامتی سے متعلق تفصیلی بات چیت ہوئی۔ عسکری قیادت نے ملاقات میں پاک فوج کو سیاسی معاملات سے دور رکھنے پر زور دیا۔
عسکری قیادت کا کہنا تھا کہ الیکشن ریفارمز، نیب اور سیاسی معاملات میں فوج کا کوئی عمل دخل نہیں ہے۔ اس حوالے سے یہ کام سیاسی قیادت نے خود کرنا ہے۔
ملاقات کے دوران عسکری قیادت کی طرف سے اس عزم کو دہرایا گیا کہ ضرورت پڑنے پر پاک فوج ہمیشہ سول انتظامیہ کی مدد کرتی رہے گی۔ عسکری قیادت نے اس موقع پر نیشنل ایکشن پلان پر تیز تر اور موثر عملدرآمد پر زور دیا۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے عسکری قیادت اور پارلیمانی رہنماؤں کی ملاقات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میٹنگ میں شہباز شریف، بلاول بھٹو، سراج الحق، اسعد محمود سمیت دیگر پارلیمانی جماعتوں کے رہنما موجود تھے۔