لاہور : ہائی کورٹ نے انسپکٹر جنرل آف پولیس پنجاب انعام غنی کو زمینوں پر قبضوں میں ملوث ڈی پی اوز ، ایس پیز اور ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس قاسم خان نے قراردیا ہے کہ پولیس افسران لڑائی جھگڑے والی زمینوں کو خریدتے ہیں ، زمینوں پر قبضہ میں ملوث ڈی پی اوز، ایس پیز اور ایس ایچ اوز کے خلاف اب کارروائی ہو گی، آئی جی پنجاب پولیس انعام غنی خود اس معاملہ کی انکوائری کریں۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے جاوید اقبال نامی شہری کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیارکیا گیا کہ تھانہ حافظ آباد کا ایس ایچ او انہیں ہراساں کررہا ہے اور ان کی جائیدادپر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کو رٹ کا کہنا تھا کہ پولیس اگر زمینوں پر قبضوں میں ملوث ہو گی تو عام شہریوں کا کیا حال ہو گا اور عام شہریوں کی دادرسی کون کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ متعدد کیسز سامنے آئے ہیں کہ پولیس افسران اور ایس ایچ اوز لڑائی جھگڑے والی زمینوں کو خریدتے ہیں اور دوسرے شہریوں کو ہراساں کر کے زمینوں پر قبضہ کر لیتے ہیں۔
ا نہوں نے کہا کہ ایسے ڈی پی اوز، ایس پیز اور ایس ایچ اوز کے خلاف آئی جی پنجاب پولیس تحقیقات کر کے کاروائی کریں اور اس حوالہ سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے۔