تہران: ایران نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں نے دوبارہ لگائی جانے والی امریکی پابندیوں کو مسترد کرتے ہوئے امریکہ کو تنہا کردیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خظیب زادہ نے کہا ہے کہ ایران کے ازلی دشمن امریکہ کی طرف سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف یک طرفہ پابندیوں کے اعلان کے بعد دیگر بڑی طاقتوں نے انہیں مسترد کردیا ہے ۔ جبکہ ٹرمپ انتطامیہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سنیپ بیک پابندیاں آج سے ہی نافذ العمل ہیں ۔جبکہ امریکی حکومت کی جانب سے دھمکی دیتے ہوئے ممبر ممالک سے کہا گیا ہے کہ اگر اقوم متحدہ کے ممبر ممالک میں سے کوئی بھی ان پابندیوں کی خلاف ورزی نہ کرے ۔
دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ کا کہناہے کہ امریکہ نے ایسا کرکے خؤد کو تنہا کرلیا ہے ۔ ساری دنیا کہہ رہی ہے کہ کچھ بھی نہیں بدلہ ہے ۔گزشتہ روز اقوام متحدہ کے دو مستقبل ممبران فرانس اور برطانیہ نے غیر مستقبل ممبر جرمنی کے ساتھ مشرکہ بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ امریکہ کی جانب سے دیا جانے والا نوٹیفیکشن قانونی جواز نہیں ہے ۔
روسی حکومت نے بھی کہا ہے کہ امریکہ نے لیگل اتھارٹی کے بغیر یہ قدم اٹھایا ہے۔ امریکہ کی جانب سے ناجائز اور غیر قانونی اقدامات بین الااقوامی سطح پر کسی بھی طرح کا کوئی کسی بھی ملک پر کوئی اثر نہیں رکھتی ہیں ۔ ایران نے امریکی اقدام کو ناکام بنادیا ہے ۔ اور دنیا بھر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کے خلاف متحد ہو جائیں ۔ خطیب زادہ نے کہا ہے کہ یہ امریکہ کے لیے تلخ دن ہے۔خطیب زادہ کا کہناتھا کہ تہران کا واشنگٹن کے لئے پیغام واضح ہے۔ کہ وہ بین الاقوامی برادری میں اپنے وعدوں کو پورا کریں ۔
واضح رہے کہ امریکہ نے یکطرفہ طور پر ایران کے خلاف اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ عائد کردیں تھی ۔ سلامتی کونسل کے 15 ارکان میں سے 13 ارکان نے امریکی پابندیوں کو کالعدم قرار دیا تھا۔ امریکی حکومت نے رات گئےایران کے خلاف پابندیوں کا نفاذ کیا تھا ۔ ان پابندیوں میں ایران پر اسلحے کی فروخت کی مستقبل پابندی بھی شامل تھی ۔ پابندیوں کے بعد اپنی پریس بریفنگ میں مائیک پمپیو نے ایران کے خلاف پابندیوں کو عالمی امن اور تحفظ کی جانب ایک قدم قرار دیا تھا۔ ۔انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ اقوام متحدہ کی آن رکن ممالک کے خلاف ایکشن لے گا جو ان پابندیوں کی پاسداری نہیں کریں گے ۔