لاہور :سروں کی ملکہ ترنم نورجہاں کی (آج)ترانویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ملکہ ترنم کے گائے گانے آج بھی کانوں میں رس گھولتے ہیں۔
کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی ملکہ ترنم نورجہاں کی آج 93ویں سالگرہ ہے ۔ نور جہاں کا اصل نام اللہ وسائی بائی تھا۔ کم عمری میں بھارت سے شوبز کیریئر کا آغاز کیا ‘ان کے گائے ہوئے مدھر گیت گا کر چھوٹے گلوکاروں نے شہرت پائی‘ نور جہاں کے گیت 3 دھائیوں تک فلموں کی کامیابی کی ضمانت بنے رہے۔
میڈم نور جہاں 21ستمبر 1926کو قصور کے ایک موسیقار گھرانے میں پیدا ہوئیں، ملکہ ترنم نور جہاں نے اپنے فنی کیرئیر کے دوران ہزاروں گیت گائے اور 1965ءکی پاک بھارت جنگ کے دوران قومی نغمے بھی گائے جو ہماری قومی تاریخ کا اہم حصہ ہیں۔
چھ دہائیوں پر محیط فنی سفرمیں انہوں نے 26بھارتی اور پاکستانی فلموں میں مرکزی کردار ادا کئے اور مجموعی طورپرایک ہزارسے زائد فلموں کے لیے غزلیں اورگیت گائے۔ حکومت پاکستان نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے انہیں صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور نشان امتیاز بھی عطا کیا۔ ملکہ ترنم نور جہاں 23دسمبر 2000ء کوعلالت کے بعد انتقال کر گئیں لیکن ان کے گیتوں کی آواز آج بھی مداحوں کے دلوں میں زندہ ہے۔