راولپنڈی: 12 سال کے لڑکے کے ساتھ زیادتی کے الزام میں مولوی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ایس پی صدر رائے مظہر اقبال کے مطابق 12 سالہ بچہ جواد ظریف دھمیال کیمپ کی مسجد میں مولوی لیاقت سے دینی تعلیم حاصل کرتا تھا تاہم شکایت کے باوجود والدین کو یقین نہیں تھا کہ مولوی ایسی حرکت کر سکتا ہے۔
رائے مظہر اقبال نے بتایا کہ مولوی صاحب نے اپنے چند حمایتی افراد کے ہمراہ احتجاج بھی کیا لیکن پولیس نے اپنا کام جاری رکھا اور تحقیقات میں مولوی کی لڑکے سے زیادتی ثابت ہو گئی ہے۔
ایس پی صدر کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف تھانہ صدر بیرونی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور اب ڈی این اے ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔
سٹی پولیس آفیسر راولپنڈی محمد فیصل رانا نے ایس پی صدر کو ہدایت جاری کی ہے کہ ملزم کا ٹھوس شواہد کے ساتھ چالان پیش کیا جائے تاکہ ملزم مولوی لیاقت کو اس جرم کی سخت سے سخت سزا دلوائی جائے اور آئندہ معاشرے میں ایسا گھناؤنا جرم کرنے کا کوئی سوچ بھی نہ سکے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل پنجاب کے ضلع قصور کے شہر چونیاں میں بھی تین بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔
زیادتی کے بعد قتل ہونے والے بچوں کے اہلخانہ کے شدید احتجاج کے بعد پنجاب پولیس اور انتظامیہ حرکت میں آئی اور وزیراعظم عمران خان نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔
گزشتہ روز پنجاب فارنزک لیبارٹری کی ٹیم کی مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے قصور پہنچی اور متعدد افراد کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے۔