اسلام آباد: بھارت نے پھر اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا، اور ثابت کر دیا کہ وہ پاکستان کے خلاف امن نہیں چاہتا اور نہتے کشمیریوں کے ساتھ خون کی ہولی کھیلنے سے باز نہیں آئے گا، کیونکہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر پاک بھارت وزارئے خارجہ کے درمیان نیویارک میں ہونے والی ملاقات منسوخ کردی۔
تفصیلات کے مطابق، بھارت نے پہلے وزیراعظم پاکستان کی طرف سے لکھے گئے خط کے جواب میں حامی بھری کہ پاک بھارت وزرائے خارجہ کی نیویارک میں ملاقات ہو گی مگر آج اس سے صاف انکار کردیا۔
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کی بھارتی ہم منصب سشما سوراج کے درمیان ملاقات مقبوضہ جموں و کشمیر میں 3 پولیس اہلکاروں کی ہلاکت اور کشمیری مجاہد برہان وانی کی تصویر والے پوسٹل اسٹیمپس جاری کیے جانے کے باعث منسوخ کی گئی۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان 27 ستمبر کو نیویارک میں ملاقات طے پاگئی تھی، امریکا کی جانب سے بھی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران پاک بھارت وزارئے خارجہ کی ملاقات کو خوش آئند قرار دیا گیا تھا۔
شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ بھارت کی جانب سے ملاقات منسوخ کرنے پر حیرانگی اور تعجب ہواہے ،بھارت کی جانب ایک مرتبہ پھر ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا گیاہے ، کسی بھی مسئلے کا حل بات چیت کے ذریعے ہی نکالا جاسکتاہے۔ ان کا کہناتھا کہ بھارت کے ملاقات سے پہلے ہی قدم ڈگمگا گئے ہیں ، بلوچستان میں بھارت کی مداخلت کے باوجود آگے بڑھنا چاہتے ہیں ۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمیں خطے میں امن و استحکام اور بھارت کو سیاست کی فکر ہے، اب بھی کہتے ہیں ایک قدم بڑھائے تو ہم دو قدم اٹھائیں گے، پاکستانی حکومت کا رویہ مثبت ہے بھارت سیاست سے باہر نہیں نکل پارہا ہے، بھارت جو جواز پیش کررہا ہے وہ ٹھوس نہیں ہے، پاکستان نے بار بار مذاکرات کی پیش کش کی بھارت کو غور کرنا ہوگا۔