اسلام آباد: نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے 26ویں آئینی ترمیم کا پہلا مرحلہ شروع ہو گیا ہے۔ اتحادی حکومت کو نئے چیف جسٹس کی تقرری کے لیے 30 گھنٹے سے بھی کم وقت بچا ہے، کیونکہ یہ تقرری موجودہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ سے تین دن پہلے ہونی ضروری ہے۔
پارلیمانی کمیٹی کے لیے پاکستان مسلم لیگ ن، پاکستان پیپلز پارٹی، پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام نے اپنے اپنے ممبر نامزد کر دیئے ہیں۔
مسلم لیگ ن نے اس سلسلے میں خواجہ آصف، احسن اقبال، شائستہ پرویز ملک، اور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کے نام دیے ہیں۔ پیپلز پارٹی نے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، فاروق ایچ نائیک، اور سید نوید قمر کے نام بھجوائے ہیں۔
سنی اتحاد کونسل نے بیرسٹر گوہر اور صاحبزادہ حامد رضا کے نام دیے، جبکہ جے یو آئی ف نے سینیٹر کامران مرتضیٰ کو نامزد کیا ہے۔ پی ٹی آئی نے سینیٹر علی ظفر کا نام پیش کیا ہے۔