اسلام آباد : صدر مملکت آصف علی زرداری نے 26 ویں آئینی ترمیم پر دستخط کر دیے ہیں، جس کے بعد یہ ترمیم باضابطہ طور پر آئین کا حصہ بن گئی۔
یہ ترمیم وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے پارلیمنٹ سے منظوری کے بعد صدر کو توثیق کے لیے بھیجی گئی تھی۔
پارلیمنٹ میں اس ترمیم کی منظوری کے بعد وزیراعظم نے صدر مملکت کو ایڈوائس بھیجی، جس پر صدر نے دستخط کیے۔ اس کے نتیجے میں، 26 ویں آئینی ترمیم کا گزٹ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا، جس نے اسے "بل 2024 ایکٹ آف پارلیمنٹ" کی حیثیت سے نافذ کر دیا۔
یہ آئینی ترمیم سینیٹ اور قومی اسمبلی سے دو تہائی اکثریت سے منظور کی گئی۔ قومی اسمبلی میں 225 اراکین نے اس کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ 12 اراکین نے مخالفت کی۔ اس دوران، تحریک انصاف اور دیگر اپوزیشن اراکین نے ایوان سے واک آؤٹ کیا، جس سے ان کی مخالفت کا اظہار کیا گیا۔
یہ ترمیم اہم تبدیلیوں کا حامل ہے اور اس کی منظوری کے بعد مختلف شعبوں میں بہتری کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ صدر زرداری کے دستخط کے ساتھ، اب یہ ترمیم قانونی طور پر مؤثر ہو چکی ہے، جس کا مقصد ملک کی سیاسی اور انتظامی نظام میں اصلاحات کو فروغ دینا ہے۔