1987 کا جافنا ہسپتال کا واقعہ سری لنکا کی تاریخ میں ایک ہولناک باب

1987 کا جافنا ہسپتال کا واقعہ سری لنکا کی تاریخ میں ایک ہولناک باب

کولمبو : 1987 کا جافنا ہسپتال کا واقعہ سری لنکا کی تاریخ میں ایک ہولناک باب ہے۔ اس دن، ہندوستانی فوج نے بے رحمی سے ہسپتال میں داخل تامل مریضوں اور ڈاکٹروں پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں کئی بے گناہ لوگ اپنی جانوں سے گئے۔

 یہ واقعہ صرف ایک دن کا نہیں تھا بلکہ ایک طویل عرصے سے جاری تنازع کی عکاسی کرتا ہے، جہاں فوجی کارروائیاں معصوم شہریوں کی زندگیوں پر اثر انداز ہو رہی تھیں۔

 عینی شاہدین کے مطابق، فوجیوں نے نہ صرف لوگوں کو ہلاک کیا بلکہ بعد میں لاشوں کو بھی جلا دیا، جس نے اس واقعے کو اور بھی المناک بنا دیا۔ 2008 میں سری لنکا کی حکومت نے اس قتلِ عام کو انسانیت کے خلاف سنگین جرم قرار دیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ واقعہ کس قدر سنگین تھا۔

 تاریخی طور پر، ہندوستانی فوج نے دیگر مقامات پر بھی بے گناہ شہریوں کا قتل عام کیا، جیسے ویلویتوتھرائی، چاواکچ چہری، اور کوکوویل، جہاں درجنوں نہتے افراد کی جانیں گئی۔ اس ظلم و ستم نے تامل عوام میں شدید غم و غصہ پیدا کیا، اور انہیں انڈین پیس کیپنگ فورس کو انڈین پیپل کلنگ فورس کا نام دینے پر مجبور کر دیا۔

 یہ واقعات تامل عوام کے دلوں میں ایک گہری غمگینی اور انتقام کی لہر پیدا کر گئے، اور انہوں نے بھرپور مزاحمت کی۔ نتیجتاً، ہندوستانی فوج کو اپنی کارروائیاں روک کر ملک چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔ یہ سب کچھ آج بھی تامل عوام کے لیے ایک سنگین یادگار کی حیثیت رکھتا ہے، جو ان کے تجربات اور احساسات کی عکاسی کرتا ہے۔

مصنف کے بارے میں