پیرس : ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کو 4 سال بعد گرے لسٹ سے نکال دیا ہے ۔فیصلے سے پاکستان کیلئے غیرملکی فنڈنگ کا حصول آسان ہوجائے گا۔
فیٹف کا 2 روزہ اجلاس پیرس میں ہوا جس میں پاکستان کا نام گرے لسٹ سے نکالے کا جائزہ لیا گیا، فیٹف نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے کا اعلان کردیا.
صدر فیٹف ٹی راجہ کمار نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ پاکستان نے 34 پوائنٹس پر مکمل کام کیا ہے ۔ پاکستان کو اینٹی منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ قانون پر مزید کام کی ضرورت ہے۔ یہ فنڈنگ روکنے میں پاکستان نے بہت کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 2018 سے گرے لسٹ میں تھا۔
اجلاس میں تنظیم کے رکن ممالک کے نمائندوں کے علاوہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک اور اقوامِ متحدہ جیسی تنظیموں کے نمائندے بھی بطور مبصر شریک ہیں جبکہ پاکستان کی نمائندگی وزیرِ مملکت برائے خارجہ اُمور حنا ربانی کھر کی قیادت میں بھیجا گیا وفد کر رہا ہے۔
جون 2022 میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کو گرے لسٹ میں برقرار رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا ہے کہ پاکستان نے ’منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ‘ کی مد میں اصلاحات کی ہیں اور اب فیٹف کی ٹیم کی جانب سے پاکستان کا دورہ کر کے اس بات کا جائزہ لیا جائے گا کہ آیا پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے یہ اقدامات مستقبل میں نافذ العمل رہ پائیں گے یا نہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کو 2018 میں ایف اے ٹی ایف نے 27 نکاتی اور جون 2022 میں 7 نکاتی ایکشن پلان دیا۔ اس ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئےجی ایچ کیو میں خصوصی سیل قائم کیا گیا جس نے تمام ریاستی اداروں میں کوارڈینیشن کی اور مقررہ وقت سے پہلے تمام نکات پر عمل درآمد کروا کر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکال دیا ۔