کابل :نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے کہاتحریک طالبان کا پاکستان حکومت کیساتھ مذاکرات پاکستان کا اندرونی معاملہ ہے، مجھے ان مذاکرات کا علم ہے لیکن اس پیش رفت کے بارے میں کچھ زیادہ معلومات شیئر نہیں کر سکتا ۔
نائب وزیر اطلاعات افغانستان ذبیح اللہ مجاہد نے نیو نیوز کے پروگرام ’’حرف راز ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک طالبان اور پاکستان حکومت کے درمیان ہونے والے مذاکرات پاکستان کاا ندرونی معاملہ ہے ،شاہ محمود قریشی کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا جس میں افغانیوں کو پاکستان جانے کے حوالے سے سہولتیں دینے پر بات ہوئی ہے،انہوں نے کہا پاکستان نے طورخم بارڈر کھولنے کا وعدہ کیا ہے،اسپن بولدک کا مسئلہ حل کر کے تجارت کو بھی فروغ دیں گے۔
نائب وزیر اطلاعات افغانستان کا کہنا تھا داعش کیخلاف آپریشن کر رہے ہیں اور بہت جلد افغانستان سے داعش کا خاتمہ کر دینگے ۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہاافغانستان کی نئی حکومت تمام پڑوسی ممالک کیساتھ مل کر کام کر نا چاہتی ہے ،افغانستان میں اب جنگ ختم ہو چکی ہے، چاہتے ہیں کہ پاکستان میں بھی اب امن قائم ہو ،کیونکہ خطے کا امن پاکستان اور افغانستان کے امن سے وابستہ ہے،انہوں نے کہا تحریک طالبان کو بھی مذاکرات سے مسائل کا حل نکالنا چاہیے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ امریکہ کے پریشر کی وجہ سے دنیا ہمیں تسلیم نہیں کررہی،امریکہ سمیت دنیا سے بہترین تعلقات چاہتے ہیں،اسلامی ممالک سمیت پڑوسی ممالک سے چاہتے ہیں وہ ہمیں تسلیم کریں۔