اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے وزیر ریلوے اعظم سواتی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انھیں ذاتی حیثیت میں پیش کرنے کا حکم دیدیا ہے۔
خیال رہے کہ اعظم سواتی پر الیکشن کمیشن کیخلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کا الزام ہے۔ ان الزامات پر ممبر الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی اور نثار درانی پر مشتمل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔
الیکشن کمیشن میں نہ تو اعظم سواتی پیش ہوئے اور نہ ہی ان کے وکیل بلکہ جونئیر وکیل کو بھیجا گیا۔ جونئیر ایڈووکیٹ تنویر نے الیکشن کمیشن کو بتایا کہ وزیر ریلوے کے وکیل فیصل عدالت عظمیٰ میں مصروف ہیں، اس لئے پیش نہ ہو سکے۔
اس پر ممبران الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی نے کہا کہ آپ نے اپنے سینئر وکیل سے اس کیس پر بریفنگ لی ہے؟ جبکہ نثار درانی کا کہنا تھا کہ یہ مسئلہ صرف وکالت نامہ دینے سے حل نہیں ہوگا۔
بنچ نے وزیر ریلوے اعظم سواتی کو مہلت دینے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ وہ ذاتی حیثیت میں 26 نومبر کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش ہو کر اپنے خلاف عائد الزامات کا جواب دیں۔
خیال رہے کہ اعظم خان سواتی نے الیکشن کمیشن کیخلاف الزامات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس ادارے نے جمہوریت کی کوئی خدمت نہیں کی، ایسے ادارے کو آگ لگا دینی چاہیے۔
چیف الیکشن کمشنر نے وفاقی وزیر اعظم سواتی کے ان الزامات اور نازیبا زبان استعمال کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا تھا۔