باکو: آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان جاری جنگ میں بڑی پیش رفت سامنے آ گئی۔ آرمینیا سے جنگ کے دوران آذربائیجان کی فوج نے ایک اور شہر زنجیلان اور مزید 24 دیہات آزاد کرالیے۔
آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان نگورنو کاراباخ کے معاملے پر کئی روز سے جنگ جاری ہے جس میں سیکڑوں افراد اب تک جاں بحق ہو چکے ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان عارضی جنگ بندی کی دو بار کوشش کی گئی تاہم کچھ ہی دیر میں جنگ بندی کی خلاف ورزیاں سامنے آنا شروع ہو گئیں۔
آذربائیجان کی فوج کی پیش قدمی مسلسل جاری ہے اور آذری فوج نے زنجیلان شہر اور مزید 24 دیہات کو آرمینیائی قبضے سے آزاد کرا لیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق آرمینیا اور آذربائیجان نے نیگورنو کاراباخ میں مزید جھڑپوں کی تصدیق کی ہے جہاں لڑائی کو تین ہفتے ہوچکے ہیں جبکہ جنگ بندی کی کوششیں بھی ناکام ہوچکی ہیں۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کا کہنا تھا کہ آرمینیا کی فوج کی جانب سے شیلنگ کا سلسلہ تھما نہیں اور ترتار اور آغدام میں مختلف علاقوں کو نشانہ بنایا گیا جہاں 2شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا۔
دوسری جانب آرمینیا کی وزارت دفاع کی ترجمان سشان اسٹیپانیان نے کہا کہ جنوبی علاقوں میں لڑائی میں شدت آئی ہے اور آذربائیجان کی فورسز کی طرف سے ہمیں مزاحمت کا سامنا ہے۔
آذربائیجان کے صدر الہام علی یوف کا کہنا تھا کہ ان کی فوج نے جبرائیل اور فضولی کے خطے میں کئی گاؤں اور شہروں میں قبضہ حاصل کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ نیگورنو کاراباخ پر آرمینیا کا قبضہ 90 کی دہائی سے ہے جبکہ عالمی سطح پر اس کو آذربائیجان کا حصہ تسلیم کیا جاتا ہے۔الہام علییوف نے کہا کہ ہماری فورسز نے نیگورنو-کاراباخ کے جنوبی علاقے میں زینگیلان اور کئی قریبی گاؤں میں آرمینیا کی فوج کو پیچھے دھکیل دیا اور قبضہ کر لیا ہے۔
آرمینیا کاراباخ کے عہدیداروں کے مطابق 27 ستمبر کو شروع ہونے والی لڑائی میں اب تک ان کے 773 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔
آذربائیجان کے حکام نے اپنے فوجی نقصان سے سے آگاہ نہیں کیا لیکن 61 شہریوں کے ہلاک اور 291 افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔