نگورنا کاراباخ تنازع پر آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان کشیدگی برقرار، ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ جھڑپوں کے دوران آرمینیا کے 7 سو سے زائد فوجی جبکہ 36 عام شہری مارے جاچکے ہیں۔ آذربائیجان کے 63 شہری ہلاک ہوئے ہیں۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ آرمینیا کے خلاف جنگ میں آزربائیجان کے ساتھ کھڑے ہیں، جبکہ ترک پارلیمنٹ کے اسپیکر مصطفیٰ شنطوب کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کے عوام وطن کے دفاع کے لیے لڑ رہے ہیں۔
دوسری جانب آرمینیا نے ترک ڈرون گرانے کا دعویٰ کیا ہے، آرمینیا کیطرف سے مطالبہ سامنے آیا کہ کینیڈا کی طرح دوسرے ممالک بھی ترکی کو فوجی ٹیکنالوجی کی سپلائی بند کریں۔
ادھر آذربائیجان اور آرمینیا کے دوران نگورنوکاراباخ کے معاملے پر آذری فوج کے حملے کے بعد آرمینین افواج کے میدان چھوڑ کر بھاگنے کی ویڈیو سامنے آگئی۔
ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے آرمینیا کے فوجی آذربائیجان کے فوج کے حملے کے بعد پسپائی اختیار کرتے ہوئے بھاگ رہے ہیں۔ پاکستان میں تعینات آذربائیجان کے سفیر علی علی زادہ نے اس حوالے سے اپنی ٹوئٹ بھی شیئر کی ہے۔ علی علی زادہ نے آرمینیا کی جانب سے رہائشی علاقوں میں عام شہریوں پر میزائل حملوں کی مذمت کی اور کہا آرمینیا اپنے فوجیوں کو غیر قانونی طور پر مقبوضہ علاقے میں بھیج رہا ہے، علی علی زادہ نے مطالبہ کیا آرمینیا فوری طور پر آذربائیجان کے مقبوضہ علاقوں سے اپنے فوجی واپس بلائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے آذربائیجان کے وزیر خارجہ سے ملاقات کے دوران پاکستان کی مکمل حمایت کی یقین دہانی کروائی تھی۔ انہوں نے کہا کہ آرمینیا کو آذربائیجان کے ساتھ اپنے مسائل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے چاہیے۔