کراچی: جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک میں آئینی حکمرانی کی جدوجہد ہو رہی ہے۔ پاکستان کی بقا کی جنگ ہے جس میں تمام طبقے شریک ہیں۔ پی ڈی ایم اتحاد دوبارہ انتخابات کرانے کے لیے ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کے جزائر مقامی لوگوں کی ملکیت ہیں، صوبائی اختیارات میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے۔ ہم صوبوں کے اختیارات کے علمبردار ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں آئی جی سندھ، ایڈیشنل آئی جی کو یرغمال بنا کر ایف آئی آر درج کرائی گئی۔
ادھر آئی جی سندھ مشتاق مہر نے اپنی رخصت کی درخواست آئندہ دس دنوں کے لیے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ سندھ پولیس کے سربراہ آئی جی مشتاق مہر نے یہ فیصلہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے واقع کا نوٹس لینے اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد کیا ہے۔ آئی جی سندھ مشتاق مہر کی جانب سے تمام پولیس افسران کو بھی واضح طور پر احکامات دیے گئے ہیں کہ وسیع تر قومی مفاد میں آئندہ دس دنوں کے لیے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ انکوائری کے اختتام تک افسران وسیع تر قومی مفاد میں کام کریں۔ سندھ پولیس کے مطابق 18 اور 19 اکتوبر کی درمیانی رات ہونے والا واقعہ تکلیف دہ تھا۔ وہ واقعہ سندھ پولیس کے تمام رینکس کے افسران کے لیے دلی صدمے کا باعث بنا۔
سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے نتیجے میں آئی جی سندھ نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد تمام رینکس کے افسران نے بھی وہی فیصلہ کیا۔ سندھ پولیس کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ رخصت پر جانے کا مقصد پولیس کی تضحیک کے خلاف احتجاج ہے اور انفرادی طور پر کیا گیا فیصلہ صدمے کا ردعمل تھا۔
سندھ پولیس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمے کے ہر فرد نے بے عزتی محسوس کی۔ اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس تکلیف کا احساس کرنے پر آرمی چیف کی شکر گزار ہے۔ سندھ پولیس نے اس بات پر بھی شکریہ ادا کیا ہے کہ آرمی چیف نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔