کابل: افغانستان کے شہر جلال آباد میں پاکستانی قونصلیٹ کے سامنے بھگدڑ سے 15 سے زائد افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق واقعہ پاکستانی قونصلیٹ کے قریب اسٹیڈیم میں پیش آیا جہاں ہزاروں افراد ویزے کے سلسلے میں موجود تھے، بھگدڑ کے نتیجے میں صورت حال انتہائی پیچیدہ ہوگئی۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں گیارہ خواتین شامل ہیں جبکہ ہلاکتیں بڑھنے کا خدشہ ہے۔ یہ واقعہ ایک کھلے میدان میں پیش آیا جہاں منگل کے روز ہزاروں افغان مشرقی افغانستان میں پاکستان کے قونصل خانے سے ویزا حاصل کرنے جمع ہوئے تھے۔
مشرقی جلال آباد شہر میں ایک صوبائی کونسل کے رکن سہراب قادری ، جہاں یہ واقعہ پیش آیا ، ان 15 افراد کی ہلاکت کے بارے میں ، 11 خواتین اور متعدد سینئر شہری زخمی ہوئے تھے۔
دو دیگر صوبائی عہدیداروں نے بتایا کہ پاکستان جانے کے لئے ویزا کے لئے درخواست دینے کے لئے درکار ٹوکن جمع کرنے کے لئے 3 ہزار سے زیادہ افغان جمع ہوئے تھے۔
پاکستانی سفارتخانے میں موجود عہدیداروں کو فوری طور پر تبصرہ کرنے کے لئے دستیاب نہیں تھا۔
ادھر امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے خبردار کیا ہے کہ افغانستان میں 'حد سے زیادہ بڑھتا‘ تشدد افغان حکومت اور طالبان کے درمیان جاری امن مذاکرات کے عمل کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق واشنگٹن میں انہوں نے بیان دیا کہ 'خلاف ورزیوں کے بے بنیاد الزامات اور اشتعال انگیز بیانات امن کو فروغ نہیں دیتے'۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'اس کے برعکس، ہمیں امریکا-افغانستان اور امریکا-طالبان مشترکہ معاہدوں کے تمام آرٹیکل پر سختی سے عمل پیرا ہونا چاہیے اور آہستہ آہستہ تشدد کو کم کرنے کے عزم کو نظرانداز نہیں کرنا چاہیے‘۔