کراچی: آئی جی سندھ مشتاق مہر نے اپنی رخصت کی درخواست آئندہ دس دنوں کے لیے واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ پولیس کے سربراہ آئی جی مشتاق مہر نے یہ فیصلہ چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی جانب سے واقع کا نوٹس لینے اور چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد کیا ہے۔آئی جی سندھ مشتاق مہر کی جانب سے تمام پولیس افسران کو بھی واضح طور پر احکامات دیے گئے ہیں کہ وسیع تر قومی مفاد میں آئندہ دس دنوں کے لیے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ مؤخر کردیں۔ آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ انکوائری کے اختتام تک افسران وسیع ترقومی مفادمیں کام کریں۔سندھ پولیس کے مطابق 18 اور19 اکتوبرکی درمیانی رات ہونے والا واقعہ تکلیف دہ تھا۔ وہ واقعہ سندھ پولیس کے تمام رینکس کے افسران کے لیے دلی صدمے کا باعث بنا۔
سندھ پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ کے نتیجے میں آئی جی سندھ نے چھٹیوں پر جانے کا فیصلہ کیا اور اس کے بعد تمام رینکس کے افسران نے بھی وہی فیصلہ کیا۔سندھ پولیس کی جانب سے واضح طور پر کہا گیا ہے کہ رخصت پرجانے کا مقصد پولیس کی تضحیک کے خلاف احتجاج ہے اور انفرادی طورپرکیا گیا فیصلہ صدمے کا ردعمل تھا۔سندھ پولیس نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ محکمے کے ہر فرد نے بے عزتی محسوس کی۔ اس ضمن میں کہا گیا ہے کہ سندھ پولیس تکلیف کا احساس کرنے پر آرمی چیف کی شکر گزار ہے۔سندھ پولیس نے اس بات پر بھی شکریہ ادا کیا ہے کہ آرمی چیف نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔
سندھ پولیس کے اعلیٰ ترین اہلکاروں کی جانب سے اچانک چھٹیاں لیے جانے کے بعد کہا جارہاتھا کہ ملکی سیاست میں اگلے 48 گھنٹے انتہائی اہم ترین رہیں گے۔ جس کے بعد ملکی سیاست میں ہلچل دکھائی دی ، تاہم آئی جی سندھ کی جانب سے دوبارہ کام جاری رکھنے کو ایک مثبت پیش رفت قرار دیا جارہاہے ۔