مظفر گڑھ: فنڈز کی قلت کے باعث مظفر گڑھ میں مختاراں مائی کے زیر سرپرستی چلنے واللا بچیوں کا سکول بند کر دیا گیا ہے۔ اس اقدام سے 600 سے زائد بچیاں تعلیم سے محروم ہو گئی ہیں۔
نجی ٹیلی وژن کی رپورٹ کے مطابق مختاراں مائی فنڈز کی قلت کے باعث سکول انتظامیہ کیلئے اسے چلانا مشکل ہو چکا تھا۔ کچھ عرصہ قبل سکول کو محکمہ تعلیم کے نام کر دیا گیا تھا لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے ابھی تک ٹیچرز کی تنخواہوں اوردیگر اخراجات کے لیے بجٹ مختص نہیں کیا جا سکا۔ مظفر گڑھ کے ایجوکیشن حکام کا کہنا ہے کہ ٹیچرز کی تنخواہوں اوردیگراخراجات کے لیے 2 کروڑ روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ بجٹ منظوری کیلئے سمری ڈیپارٹمنٹ کو بھیجی گئی ہے، اس کی منظوری کے بعد سکول دوبارہ کھول دیا جائے گا۔
32 کمروں پر مشتمل مختاراں مائی گرلز ماڈل سکول میں 600 سے زائد بچیاں زیر تعلیم ہیں۔ قومی اور بین الاقومی غیر سرکاری اداروں سے ملنے والے عطیات سے تعلیم کا سلسلہ کچھ سالوں سے جاری تھا لیکن غیر سرکاری تنظیموں کی سرگرمیوں کے گرد گھیرا تنگ ہونے کی وجہ سے فلاحی تنظیموں کی مالی معاونت کم ہونے لگی جس سے مختاراں مائی کا سکول شدید متاثر ہوا۔ سکول کی طرف سے بچوں کو مفت یونیفارم ملنا بند ہو گیا۔ نئی کلاس میں طلبہ کے لیے نئی رنگین کتابوں کی جگہ فوٹو کاپیوں نے لینا شروع کر دی۔
انڈیپینڈنٹ اردو کے مطابق 2019ء میں نوبت یہاں تک آ گئی کہ استانیوں کی تنخواہوں کے لیے پیسے بچنا ختم ہو گئے۔ گرمیوں کی تعطیلات ہونے تک آئی ٹی اور قرآن پڑھانے والی استانیاں چھوڑ گئیں۔ میروالہ سے میلوں دور تک کسی سکول میں ایسے کمپیوٹر موجود نہیں جیسے مختاراں مائی گرلز ماڈل سکول کے آئی ٹی کے کلاس روم میں ہیں۔
مختاراں مائی کا غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو میں کہنا تھا کہ انہوں نے گھر چلانے ہیں۔ ان کی بھی ذمہ داریاں ہیں۔ جب وہ ذمہ داریاں پوری نہیں ہوں گی تو ان کو کیا ضرورت پڑی ہے کہ وہ آ کر سکول میں پڑھائیں؟ ٹیچرز نہیں ہوں گی تو سکول نہیں چلے گا۔ سب سے پہلے تنخواہیں اور کتابیں۔ پِک اینڈ ڈراپ اور یونیفارم وغیرہ دینے کے مسائل بعد میں آتے ہیں۔ میں نے کئی مرتبہ سابقہ اور موجودہ صوبائی حکومتوں کو معاونت کی درخواستیں دیں لیکن کوئی جواب نہیں ملا۔
ان کا کہنا تھا کہ میں اسے چلتا ہوا دیکھنا چاہتی ہوں۔ حکومت کو کہہ رہی ہوں، اپیل بھی کر رہی ہوں، آئیں اس کو چلائیں، کوئی ایسا محسن جو چلانا چاہتا ہے کیونکہ مختاراں مائی گرلز ماڈل سکول بند ہو گیا تو میروالہ پسماندہ سوچ کی طرف لوٹنے لگے گا۔ یہ بند ہو جائے گا تو بہت بڑا نقصان ہو جائے گا۔ میری 17 سال کی محنت چلی جائے گی۔