اسلام آباد:پیپلز پارٹی کے سینیٹر رحمان ملک نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھتے ہوئے کہا ہے کہ معاشی بدحالی کا ذمہ دار موجودہ حکومت ہی کو قرار دینا انصاف نہیں ہوگا جبکہ ملک کی موجودہ معاشی بدحالی گزشتہ کچھ حکومتوں کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک کی موجودہ صورتحال پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر اور وزیر داخلہ رحمان ملک نے وزیر اعظم عمران خان کو خط لکھا ہے جس میں ملک کو موجودہ معاشی بدحالی سے نکالنے کیلئے اہم تجاویز دے دیں۔
رحمان ملک کا کہنا ہے کہ پاکستان تاریخ کی بدترین معاشی بدحالی سے گزر رہا ہے،الزام تراشی کے بجائے ہمیں ملکر ملک کو موجودہ معاشی بدحالی سے نکالنا ہوگا۔ پاکستانی بینکوں کی ایک قومی کنسورشیم تشکیل دی جائے جو بیرونی قرضوں کا ایک چوتھائی بوجھ اٹھائے جبکہ پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیکر بیرونی قرضوں کا نصف چین کو فروخت کیا جائے۔
رحمان ملک کا مزید کہنا تھا کہ چین کیساتھ قرضہ واپسی آسان اقساط اور ممکن ہو بلا سود پر طے کیا جائے،چین کیساتھ ادائیگی میں پہلے پانج سال کا چھوٹ حاصل کیا جائے،چین پہلے ہی کئی ممالک کا قرضہ آسان شرائط پر ادا کرچکا ہے اور کر رہاہے۔
سابق سینیٹر نے کہا کہ بڑے شہروں اور شاہراہوں پر میگا کمرشل پلاٹ بنائے جائیں،میگا کمرشل پلاٹوں کو بیرون ملک پاکستانیوں کو فروخت کیا جائے تاکہ بیرونی سرمایہ ملک میں آئے،بڑی شاہراہوں جیسے اسلام آباد کشمیر ہائی وے پر دبئی کے شیخ زید روڈ طرز پر کمرشل بلڈنگ بنائی جائے،بیرون ملک پاکستانیوں کیلئے ان کی شراکت سے ایک علیحدہ بینک تشکیل دیا جائے۔
انہوں نے تجاویز دیتے ہوئے کہا کہ بینک میں بیرون ملک پاکستانیوں کو 80 فیصد سے زائد شیئرفروخت کئے جائیں ،وسیع پیمانے پر معدنیات کی دریافت کیلئے قومی دریافتی ادرہ برائے معدنیات تشکیل دیا جائے،اپنے دورہ چین کے دوران وزیراعظم حکومت چین سے قرضوں کی اتارنے پرکرے ،مالی پالیسی، اندرونی سکیورٹی پالیسی اور فارن پالیسی پر سفارشات کیلئے علیحدہ علیحدہ پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی جائے۔
بدقسمتی ہے کہ آج ہمارا سالانہ ترقی کی شرح بھارت اور بنگلہ دیش سے بھی کم ہے رحمان ملک کا کہنا تھا کہ امن و امان کے بغیرمعاشی ترقی ممکن نہیں، وزیراعظم نیشنل ایکشن پلان کا ازسرنو جائزہ لیں،ملک میں بہتر امن و امان کی صورتحال بیرونی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی طرف لائے گا۔
بیرونی سرمایہ کاری لانے کیلئے ملک کا امن و امان کی صورتحال نہ صرف بہتر بلکہ مثالی ہونا چاہئے جبکہ دعاگو ہوں اللہ تعالی آپکو توفیق دے کہ آپ ملک کو موجودہ معاشی بدحالی سے نکال سکیں۔