سی آئی اے کے چیف مائیک بومبیو نے الزام عاید کیا ہے کہ ایران القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ مل کر کام کرتا رہا ہے ، سی آئی اےعنقریب القاعدہ اور ایران کے باہمی گٹھ جوڑ کا پردہ چاک کرے گی۔
واشنگٹن میں ایک کانفرنس سے خطاب میں مسٹر بومبیو نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیکیورٹی اداروں کو ایران سے نمٹنے کے لیے وسیع تراقدامات کی اجازت دے رکھی ہے۔ پڑوسی ملکوں میں ایرانی مداخلت، دہشت گردی کی ایرانی سرپرستی، ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام اور جوہری ہتھیاروں کی تیاری کی کوششوں پر تفصیلی بات کی۔
واشنگٹن کا کہنا ہے کہ وہ عراق کو ایک طاقت ور ملک دیکھنا چاہتا ہے جس پر ایران کا کوئی دباو¿ اور اثرو رسوخ نہ ہو۔ امریکا ایران کو شام میں بشار الاسد کے زیرانتظام علاقوں میں تعمیر نو سے بھی روکے گا۔ نیز امریکا ایرانی پاسداران انقلاب کے مالی ذرائع کی روک تھام کے لیے بھی تمام وسائل استعمال کرے گا۔
سی آئی اے چیف کی جانب سے ایران کے بارے میں یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حال ہی میں صدر ٹرمپ نے ایران کے بارے میں اپنی نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے۔
امریکی قومی سلامتی کے مشیر جنرل میکس ماسٹر کا کہنا ہے کہ ایرانی سرگرمیوں سے نمٹنے کے لیے اختیار کردہ حکمت عملی کو تمام ممکنہ اور دسیاب وسائل کے ذریعے استعمال کیا جائے گا۔