کراچی : کراچی میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چینی کمپنی کو معدنیات کی بجائے مٹی اور بجری بھیجنے کے الزام میں تاجر سید ذیشان افضل بلگرامی کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے۔ ایف آئی اے کے حکام کے مطابق، مقدمہ فوجداری انکوائری کے بعد چینی درآمد کنندہ کمپنی میسرز ڈینزو ٹریڈرز کی شکایت پر درج کیا گیا تھا۔
مقدمے کے مطابق، سید ذیشان افضل بلگرامی اور چینی کمپنی جیانگسو پراونشل فارن ٹریڈ کارپوریشن کے درمیان 17 جنوری 2024 کو ایک معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت کراچی کی کمپنی ڈنزو ٹریڈرز نے 1500 میٹرک ٹن کروم ایسک چین بھیجنا تھا۔ تاہم، 11 فروری 2024 کو جب کنٹینرز چین کے شہر سنگانگ بندرگاہ پر پہنچے تو ان میں کروم ایسک کی بجائے مٹی، بجری اور پتھر بھرے ہوئے تھے۔
مقدمے کے مطابق، سید ذیشان افضل بلگرامی نے اپنے بینک اکاؤنٹ میں رکھے گئے ایل سی (لیٹر آف کریڈٹ) کو دھوکہ دہی سے استعمال کرتے ہوئے جعلی دستاویزات جمع کرائیں، جن میں انسپکشن سرٹیفیکیٹ اور ویٹ کی جعلی دستاویزات شامل تھیں۔ ان کے اس اقدام کو نہ صرف برآمدی دھوکہ دہی بلکہ بینکنگ فراڈ بھی قرار دیا گیا۔
ایف آئی اے حکام کے مطابق، سید ذیشان افضل بلگرامی کو آئی آئی چندریگر روڈ پر ان کے دفتر سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔ کروم ایسک ایک قدرتی معدنیات ہے جو اسٹین لیس سٹیل اور فیرو کروم کی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔