اسلام آباد:پاکستان کی بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں نے مالی سال 2023-24 کے دوران 591 ارب روپے کا نقصان ریکارڈ کیا ہے، جس کی بڑی وجہ لائن لاسز اور بلوں کی عدم وصولی ہے۔ پاور ڈویژن کے مطابق، یہ نقصان ان وجوہات کی بناء پر ہوا کہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیاں صارفین سے واجبات کی وصولی میں ناکام رہیں اور اس کے ساتھ ساتھ بجلی کی ترسیل میں بھی کافی نقصانات ہوئے۔
رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں صورتحال میں بہتری دیکھنے کو ملی ہے۔ پاور ڈویژن نے بتایا کہ 2024 کی پہلی سہ ماہی کے دوران نقصانات میں کمی آئی ہے، جہاں بجلی تقسیم کار کمپنیوں کا نقصان 239 ارب روپے رہا، جو پچھلے سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 69 ارب روپے کم ہے۔ گزشتہ سال کی اسی مدت میں 308 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔
اس کے علاوہ، اس سال وصولی کی شرح بھی بہتر ہوئی ہے۔ 2023-24 کی پہلی سہ ماہی میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی وصولی کی شرح 91 فیصد رہی، جو گزشتہ سال کی 84 فیصد سے بہتر ہے۔ یہ بہتری اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ کمپنیوں نے وصولیوں میں بہتری کے لیے مؤثر اقدامات کیے ہیں، تاہم، ابھی بھی بڑے پیمانے پر نقصانات اور چیلنجز موجود ہیں۔
پاور ڈویژن کا کہنا ہے کہ ان نقصانات کے باوجود کمپنیوں کے نتائج میں مثبت تبدیلی آئی ہے اور اگر یہ صورتحال جاری رہتی ہے تو بجلی کے شعبے میں بہتری دیکھنے کو مل سکتی ہے۔