اسلام آباد: اسلام آ باد میں پراپرٹی ٹیکس اورواٹر چارجز کی شرح میں ہوشربا اضافے کا پلان تیار کرلیا گیا۔ پہلی بار پلاٹ سائز کے حساب سے فکسڈ یا متعین ٹیکس متعارف کرانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی) کے چیف افسررانا محمد وقاص انور کی سربراہی میں کمیٹی نے ٹیکس کی نئی شرح نافذ کرنے کیلئے تجاویز تیار کر لیں۔اعتراضات 26نومبر تک ریونیو ڈائریکٹوریٹ میں جمع کرائے جا سکتے ہیں۔ 27نومبر کو رہائشی اور 28نو مبر کو کمرشل پراپرٹی ٹیکس کی تجاویز پرجناح کنونشن سنٹر میں اعتراضات پرعوامی سماعت ہو گی۔
پہلی بار پلاٹ سائز کے حساب سے فکسڈ یا متعین ٹیکس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔فیصلے کے مطابق سرکاری اداروں اورمکانوں کے واٹر چارجز بھی بڑھائے جائیں گے۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن کے اس فیصلے پر عوام میں شدید تشویش کی لہر دوڑ گئی۔لوگوں کا کہنا ہے کہ پہلے ہی مہنگائی ہے اب ٹیکسز مزید جینا دوبھر کریں گے۔ہر سیکٹر کے مختلف ٹیکسز سمجھ سے بالاتر ہیں۔
ایم سی آئی کے فیصؒے کے مطابق سر کاری اداروں یا مکانوں کے واٹر چارجز بھی بڑھائے جائیں گے۔کم سے کم 900روپے اور زیادہ سے زیادہ 9250روپے ماہانہ ہونگے۔
میٹرو پولیٹن کارپوریشن (ایم سی آئی) حکام نے کہا کہ اضافے کی منظوری وفاقی حکومت سے لی جا ئیگی جس کا اطلاق یکم جو لائی 2024سے ہو گا۔