اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اورشاہ محمودقریشی کیخلاف سائفرکیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں بغیرکارروائی23 نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔
خصوصی عدالت کے جج ابو الحسنات ذوالقرنین سماعت کیلئےاڈیالہ جیل پہنچے۔ چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی بھی کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکلاء اور چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ اور تینوں بہنیں علیمہ خان، عظمیٰ خان اور نورین خان بھی اڈیالہ جیل تھیں۔
دوسری جانب سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے وکلاء اور بیٹی مہر بانو بھی اڈیالہ جیل موجودتھے۔
واضح رہے کہ سائفر کیس کی گزشتہ سماعت بھی بغیر کارروائی کے ملتوی کر دی گئی تھی۔ گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے کی جانب سے گواہان کو بھی پیش نہیں کیا گیا تھا۔
قبل ازیں تھانہ بارہ کہو اور تھانہ کھنہ میں دہشتگردی دفعات کے تحت درج تین مقدمات پر بھی سماعت ہوئی۔ پراسیکیوشن کی جانب سے دہشتگردی مقدمات کا ریکارڈ پیش نہ کرنے ان مقدمات کی سماعت بھی 23 نومبر تک ملتوی کردی گئی۔
چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج سائفر اور چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف دہشتگردی کے تین مقدمات پر سماعت ہوئی۔ان مقدمات میں الزامات ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی ایما پر اسلام آباد میں توڑ پھوڑ کی گئی۔چیئرمین پی ٹی آئی نے جج صاحب سے مخاطب ہوکر خود کہا انکی ضمانتوں پر فیصلہ کیوں نہیں کیا جا رہا؟ سائفر کیس روز بروز کمزور ہوتا جارہا ہے۔ القادر کیس میں آج سردار لطیف کھوسہ پیش ہونگے۔
سائفر کیس پر اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک ٹرائل جاری نہیں رکھا جا سکتا۔
دوسری جانب ایف آئی اے کے اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی کا اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس میں حکم امتناع دیا ہوا ہے، جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کی روشنی میں سماعت ملتوی کی ہے۔