لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت پر قتل کی سازش کے سنگین الزامات لگانے والے تسنیم حیدر نے دعویٰ کیا ہے کہ دو سے تین دن میں نواز شریف اور ناصر بٹ گرفتار ہوجائیں گے، عمران خان پر حملے کے بعد ناصر بٹ نے کہا کہ میاں صاحب سیلی بریٹ کرنے کیلئے جلد پارٹی دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ایک انٹرویو میں تسنیم حیدر نے کہا کہ نواز شریف اور ناصر بٹ نے عمران خان اور ارشد شریف کو راستے سے ہٹانے کیلئے شوٹر کا انتظام کرنے کی ذمہ داری دی اور میں نے عمران خان پر حملہ کرانے کی حامی بھر لی، ناصر بٹ نے نواز شریف سے میرا تعارف گجرات کے ڈان کے طور پر کرایا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب کے مشیر داخلہ عمر چیمہ کے دوست ملک لیاقت کو 29 اکتوبر کو صورت حال سے آگاہ کردیا تھا جس پر انہوں نے پارٹی قیادت کے ذریعے عمران خان کو خطرے سے آگاہ کیا، عمران خان نے ملک لیاقت کے انتباہ پر کہا کہ معاملہ اللہ پر چھوڑ دیا ہے، یہ کچھ نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف اور ناصر بٹ سے میٹنگز کے حوالے سے کوئی ثبوت دستیاب نہیں مگر میری شکایت کو سنجیدگی سے لیا گیا ہے اور پولیس نے کہہ دیا ہے کہ میری گواہی ہی کافی ہوگی، اس ملک میں شخصی گواہی کو تسلیم کیا جاتا ہے۔
تسنیم حیدر کا مزید کہنا تھا کہ ناصر بٹ نے بتایا کہ کینیا میں وقار اور خرم “ہمارے آدمی” ہیں اور ارشد شریف کا قاتل کینیا میں ہی چھپا ہوا ہے، ناصر بٹ کے مطابق عمران خان پر فائرنگ کرنے والا ایک شوٹر بھی کینیا پہنچ چکا ہے، میں سمجھتا ہوں کہ ارشد شریف کا فون، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر لندن پہنچ چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ناصر بٹ نے نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی میٹنگ کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ شوٹر والا کام کرنا ہے کیونکہ ارشد شریف کے پاس ایسی ویڈیوز ہیں جنہیں ریلیز ہونے سے روکنا ہے، یہ بات نواز شریف اور ناصر بٹ نے عید پر ملاقات میں کہی جبکہ عمران خان پر حملے کے بعد ناصر بٹ نے کہا کہ میاں صاحب جشن منانے کیلئے جلد پارٹی دیں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی (جے آئی ٹی) کو نصف گھنٹے کا بیان دے کر برطانوی قانون کے بارے میں سمجھا دیا ہے، کینیا پولیس بہت کرپٹ ہے اسے رپورٹ نہیں کروں گا۔