ممبئی : بھارت کی سکھ برادری نے مطالبہ کیا ہے کہ اداکارہ کنگنا رناوت کو مینٹل ہسپتال بھیج دیا جائے ۔ بھارتی سکھوں نے کئی تھانوں میں اداکارہ کے خلاف شکایت درج کرادی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق بھارتی اداکارہ کنگنا رناوت آئے روز کسی نہ کسی بیان کی وجہ سے خبروں کی زینت بنتی رہتی ہیں گذشتہ روز بھی انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی طرف سے متنازعہ زرعی قوانین کو واپس لینے کے بیان پر ردعمل کا اظہار کیا تھا ۔
کنگنا رناوت کا سوشل میڈیا پر شیئر کی ہوئی پوسٹ میں کہنا تھا کہ اگر سڑکوں پر بیٹھے لوگ ہی قانون بنا ئیں گے تو پھر پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگوں کا کیا کام ہے ۔ اداکارہ کے اس بیان پر ان کو سکھ برادری کی طرف سے بھرپور تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا ۔
بھارت کی سیاسی پارٹی شرومانی اکالی دل کے رہنما اور دہلی سکھ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی کے صدر منجندر سنگھ سرسا نے کہا ہے کہ کنگنا رناوت کو پاگل اسپتال منتقل کردیا جائے یا پھر جیل میں بند کردیا جائے۔
منجندر سنگھ سرسا نے کہا کہ ’کنگنا رناوت نے اپنی حالیہ انسٹاگرام اسٹوری میں جان بوجھ کر کسانوں کے احتجاج کو خالصتانی تحریکوں کے طور پر اور مزید سکھ کمیونٹی کو خالصتانی دہشت گرد قرار دیا ہے۔‘اُنہوں نے کہا کہ ’کنگنا نے سکھ برادری کے خلاف بھی انتہائی توہین آمیز اور توہین آمیز زبان استعمال کی ہے، اُن کی اس حرکت نے پوری دنیا میں آباد سکھ برادری کے جذبات کو ٹھیس پہنچائی ہے۔‘
منجندر سنگھ سرسا نے مزید کہا کہ سکھوں کے خلاف کنگنا کی ذاتی نفرت اُن کے کئی بیانات سے واضح ہوچکی ہے، اب جب زرعی قوانین کو منسوخ کر دیا گیا ہے تو وہ سکھوں کو یہ کہہ کر اکسانے کے لیے 1984 کے حوالہ جات واپس لا رہی ہیں کہ وہ دہشت گرد ہیں اور سکھوں کو سابقہ وزیر اعظم اندرا گاندھی کی جوتی کے نیچے مچھروں کی طرح کچلا گیا تھا اور سکھ اسی سلوک کی مستحق ہے جو ان کے ساتھ کیا گیا تھا۔‘
سکھ برداری کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ ’کنگنا رناوت کی نفرت انگیزی کی بناء پر اُن سے پدماشری ایوارڈ واپس لیا جائے اور اُن کے خلاف کارروائی کی جائے۔