نیویارک: امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا ہے کہ ایران کو کسی بھی صورت جوہری ہتھیار بنانے نہیں دیں گے ۔
بحرین میں مانامہ ڈائیلاگ سے خطاب کرتے ہوئے پینٹا گون سربراہ نے کہا کہ ایران سے جوہری پروگرام کا مسئلہ سفارتکاری سے حل کریں گے ۔ لائیڈ آسٹن کے مطابق اگر ایران سنجیدگی سے مذاکرات کا راستہ اختیار نہیں کرتا تو امریکا کے پاس دیگر آپشنز موجود ہیں ۔
اس سے قبل اُن کا کہنا تھا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں ، ایران جن مفادات کو نقصان پہنچاسکتا ہے اس کی تشویش اتحادیوں کو بھی ہے جبکہ صدر بائیڈن ایران کے ساتھ نئے نیوکلیئر معاہدے کے حامی ہیں ۔
ادھر امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دہشت گردوں کی سرپرستی اور ان کی مالی امداد کرنے والے ممالک میں ایران سر فہرست ہے اور واشنگٹن حزب اللہ کو دہشت گرد تنظیم قراردینے کے لیے مزید حکومتوں سے درخواست کر رہا ہے ۔
امریکی انسدادِ دہشت گردی بیورو کے قائم مقام ڈپٹی کرس لینڈ برگ کا کہنا ہے کہ ہمارا ادارہ حزب اللہ کے خلاف سفارتی مہم چلا رہا ہے اور ہم نے متعدد ملکوں سے درخواست کی ہے کہ وہ اس آرگنائزیشن کو مکمل طور پر دہشت گرد تنظیم قرار دیتے ہوئے اپنے ملکوں میں اس کی سرگرمیوں پر پابندیاں عائد کریں ۔