کراچی : پاکستان کی عدالت میں انوکھا فیصلہ ، عدالت نے معذور لڑکی کو والدہ کے نام پر این آئی سی جاری کرنے کا حکم دے دیا ۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کی معذور لڑکی روبینہ اور اس کی والدہ کو اس کا باپ انتہائی کم عمری میں ہی چھوڑ کر چلا گیا تھا ۔ حالات کے ستم سہتی جب روبینہ بڑی ہوئی تو اس کو اپنے باپ سے شدید نفرت ہوگئی اور وہ نہیں چاہتی تھی کہ اس کے شناختی کارڈ پر اس کے والد کا نام درج ہو۔ نادرا والد کے نام شناختی کارڈ بنانے پر تیار نہیں تھا ۔
معاملے نے قانونی جنگ اختیار کرلی جب بات عدالت تک پہنچی تو عدالت نے فیصلہ سنا دیا کہ والد کے بغیر شناختی کارڈ جاری نہیں کیاجاسکتا ۔سندھ ہائی کورٹ نے نادرا کو والدہ کے نام پر این آئی سی جاری کرنے کا حکم دے دیا ۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل عثمان فاروق ایڈووکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ روبینہ اور اس کی والدہ کو شوہر چھوڑ کرچلا گیا تھا، نادرا نے والد کے بغیر معذور لڑکی کا قومی شناختی کارڈ جاری کرنے سے انکار کردیا ہے ۔ جس پر سندھ ہائی کورٹ نے نادرا کو حکم دیا کہ وہ والدہ کے نام پر روبینہ کو این او سی جاری کرے ۔