کوالالمپور:اپوزیشن کو حکومت گرانے کی بہت جلدی ہے، قومی وسائل لوٹنے والے پکڑ کے خوف سے اکٹھے ہو گئے، حزب اختلاف جو مرضی کرے، این آر او ہو گا نہ چارٹر آف ڈیمو کریسی، کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کا ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں پاکستانیوں سے خطاب میں اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ پہلی حکومت ہےاس میں نہ کوئی این آر او نہ کوئی مک مکا ہو گا، ایک ایک کو پکڑ کر جیل میں ڈالنا ہے، ابھی کسی کا نام نہیں لیا چور کہتا ہوں تو ڈر جاتے ہیں، ایسا قانون بنا رہے ہیں جس سے منی لانڈرنگ نہیں ہو گی، اپوزیشن کی خواہش ہے حکومت جلد ختم ہو جائے، ان کو پتا ہے کہ اب انہوں نے جیل میں جانا ہے، ابھی تو ہم نے کیس کرنے ہیں لیکن وہ پہلے ہی خوفزدہ ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو خاص پاکستانی سمجھتا ہوں، مہاتیر محمد نے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر نہیں بھیجا، جس نے منی لانڈرنگ کی وہ آج جیل میں بیٹھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے شمار وسائل سے نوازا ہے، پہلے ملائیشیا سے لوگ تعلیم حاصل کرنے پاکستان آتے تھے، پاکستان کے بارے کہا جاتا تھا کہ کیلیفورنیا بننے جا رہا ہے، پاکستان میں بے شمار ٹیلنٹ موجود ہے، ملائیشیا کی ایکسپورٹ 220ارب ڈالراور پاکستان کی 24 ارب ڈالر ہے۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری حکومت سڑکوں پر سونے والوں کو گھر دے گی، غریبوں کوغربت سے نکالنے کیلئے اسی ہفتے پروگرام دیں گے، قرضوں کی قسطیں دینے کیلئے دوست ممالک سےقرضے لیے، کوشش کر رہے ہیں کم سے کم قرضہ لیا جائے۔ ہمارےآئی ایم ایف کےساتھ مذاکرات جاری ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی لیگل چینل سے پیسہ پاکستان بھیجیں، ملک میں سرمایہ کاری لائیں گے، پاکستان میں گورننس سسٹم ٹھیک کریں گےاور ملک سے کرپشن کا خاتمہ کریں گے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان ملائیشیا کے دورے پر ہیں۔ وزیراعظم نے ملائیشین وزیراعظم مہاتیر محمد سے ان کے دفتر میں ون ٹو ون ملاقات کی، وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے جس میں دو طرفہ تعلقات، باہمی دلچسپی کے امور اور تجارتی تعاون سمیت اہم معاملات پر بات چیت کی گئی۔ملاقات کے بعد وزیراعظم عمران خان اور ملائیشیا کے وزیراعظم نے مشترکہ نیوز کانفرنس کی۔ اس موقع پر ملائیشین وزیراعظم نے پاکستانی ہم منصب کی یوم پاکستان کی تقریب میں شرکت کی دعوت قبول کر لی۔
وزیراعظم عمران خان نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ اقتصادی ترقی کیلئے مہاتیر محمد کے تجربات سے استفادہ کرینگے۔ ملائیشیا نے ڈاکٹرمہاتیرمحمد کی قیادت میں تیزی سے ترقی کی ہے، دونوں حکومتوں کو بدعنوانی کیخلاف عوام نے ووٹ دیئے ہیں۔ملائشین وزیراعظم مہاتیر محمد نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ملائشیا کو ایک جیسے مسائل کا سامنا ہے، خزانہ، نجکاری سمیت مختلف شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھائیں گے، دونوں ممالک میں مزید تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق ہوا ہے، مستقبل میں مذاکرات جاری رکھیں گے، مارچ 2019 میں پاکستان کا دورہ کروں گا۔
پاکستان اور ملائشیا کے درمیان ویزوں کے خاتمے کا بھی جزوی معاہدہ ہوا ہے۔ دورے کا مشترکہ اعلایہ بھی جاری ہوا ہے جس میں دہشتگردی کو کسی مذہب سے منسلک نہ کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دو طرفہ روابط بڑھانے کیلئے اقدامات اٹھانے اور مسئلہ کشمیر کیلئے او آئی سی کا کردار بڑھانے پر دونوں رہنماوں نے اتفاق رائے کیا۔
قبل ازیں وزیراعظم عمران خان اپنے وفد کے ہمراہ کوالالمپور پہنچے، جہاں ائیرپورٹ پر ملائیشین نائب وزیر خارجہ سینیٹر مرزوقی بن یحییٰ نے ان کا استقبال کیا، وزیراعظم عمران خان کوملائیشیا آمد پر گارڈآف آنر بھی پیش کیاگیا۔