لاہور میں ہیلمٹ کی پابندی اور بھاری جرمانے بھی ٹریفک حادثات میں کمی نہ لاسکے۔
تفصیلات کے مطابقلاہور میں ہیلمٹ کی پابندی صرف مال کمانے کا بہانہ بن کر رہ گئی ہے ۔ ٹریفک پولیس نے چوبیس ستمبر سے ہیلمٹ کی پابندی لازم کردی تھی۔پھر اگلے ایک ماہ میں دولاکھ سے زائد چالان کردیئے اور آٹھ کروڑ روپے سے زائد وصولیاں بھی کرڈالیں۔
ریسکیو میں موٹرسائیکل کے رپورٹ ہونے والے حادثات کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ہیلمٹ پر پابندی سے قبل ایک ماہ میں بائیک حادثات کی تعداد تین ہزار نوسوپچیس تھی۔چوبیس ستمبر کو پابندی کے اگلے ایک ماہ میں یہ حادثات بڑھ کر تین ہزار نوسواسی ہوگئے۔قانونی ماہرین کا کہنا ہےہیلمٹ کی پابندی سے ٹریفک حادثات میں کمی نہیں لائی جاسکتی۔
حادثات کی روک تھام کیلئے موٹرسائیکل چلانے والوں کولائن، لین اور حد رفتار پر عملدرآمد کروانا بنیادی اقدام ہونا چاہیے۔ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہیلمٹ کی پابندی بائیک چلانے والوں کیلئے روڈسیفٹی کے زمرے میں ضرور آتی ہے لیکن اس سے ٹریفک حادثات میں کمی نہیں لائی جاسکتی۔